ھفتہ, 23 نومبر 2024


برلن میں پاکستانی سائنسدان کی جیت

 

ایمز ٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کے ایک سائنس دان واصف فاروق تحقیقی منصوبے کے لیے ’گرین ٹیلنٹس ایوارڈ’ اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

صوبہ پنجاب کے ضلع سرگودھا سے تعلق رکھنے والے 35 سالہ واصف پاکستان کی نیشنل یونیورسٹی فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں اسسٹنٹ پروفیسر ہیں، واصف کا پروجیکٹ جرمنی میں ہونے والے ‘گرین ٹیلنٹس مقابلے 2016 ‘میں شامل کیا گیا۔

برلن میں ہونے والی گرین ٹیلنٹس ایوارڈ کی تقریب میں وزیر تعلیم اور تحقیق پروفیسر جوہانا وانکا نے بہترین تحقیقی منصوبہ پیش کرنے والے کامیاب سائنس دانوں کو ایوارڈ دیا۔

جیوری نے واصف فاروق کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ انکا منصوبہ پاکستان میں قومی سطح پر گرین ہاوس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے میں مدد کرسکتا ہے، جس سے صنعتی شعبے میں اقتصادی ترقی کو فروغ ملے گا۔

ڈاکٹر واصف فاروق کو بائیو فیول کی پیداوار کے لیے فوسل فیول پر انحصار کرنے والے کارخانوں اور بجلی گھروں میں سبز کائی سے تیار کردہ ٹیکنالوجی کے موثر استعمال کے منصوبہ پر جرمن وزارت برائے تعلیم اور تحقیق کا ریسرچ ایوارڈ دیا گیا ۔

آٹھویں گرین ٹیلنٹس مقابلے میں دنیا کے 104 ممالک سے 750 امیدواروں نے اپنے تحقیقی منصوبے پیش کئے، جس میں سے 16 ممالک سے 25 امیدواروں کو گرین ٹیلنٹس ایوارڈ سے نوازا گیا۔

ڈاکٹر فاروق نے جنوبی کوریا میں کیمیکل کے شعبے اور بائیو مالیکولولر انجنیئرنگ سے ماسٹر اور پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہے۔ وہ کئی سائنسی مطالعوں کے مصنف یا شریک مصنف ہیں اور ایک عرصے سے بائیو فیول کی پیداوار کو بہتر بنانے کے لیے ’ایلجی‘ (خوردبینی جرثوموں) پر تحقیق کررہے ہیں۔

گریلینٹس ایوارڈ تین مرحلوں پر مشتمل ہوتا ہے، پہلے مرحلے میں دنیا بھر سے آئے ہوئے محققین کو پائیدار تحقیق کرنے والے معروف اداروں اور کمپنیوں کا دورہ کرایا جاتا ہے اور طلبہ سائنس فورم میں شرکت کرتے ہیں۔

دوسرے مرحلے میں انفرادی تقرریوں کے مرحلے میں کامیاب طلبا اپنے پسند کے ماہرین اور سائنس دانوں سے ملاقات کرنے کے لیئے جرمنی کا دورہ کرتے ہیں۔

تیسرے مرحلے میں انعام حاصل کرنے والے محققین کو گرین ٹیلنٹس کے منتخب کردہ ادارے میں تحقیقی منصوبے پر کام کرنے کے لیےآئندہ برس پھر سے مدعو کیا جاتا ہے۔

 

 
 

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment