اتوار, 24 نومبر 2024


کہنی ٹکرانا اتنا تکلیف دہ کیوں ؟؟

 

ایمز ٹی وی ( صحت) ہر ایک کو معلوم ہے کہ جب کہنی اچانک کسی جگہ ٹکراتی ہے تو کیسا تکلیف دہ جھٹکا لگتا ہے۔

درحقیقت اس کے نتیجے میں چٹکیاں کاٹنے اور سوئیاں چبھنے جیسا احساس ہوتا ہے جس کا ہڈی سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔

جی ہاں واقعی اس تکلیف دہ جھٹکے کا کہنی کی ہڈی سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔

کہنی کا وہ حصہ جب کسی جگہ سے ٹکراتا ہے تو ہڈی کی بجائے وہاں موجود اعصابی نظام حملے کی زد میں آتا ہے۔

اس عصبی نظام کو 'زندی رگ' یا 'النر نرو' کہا جاتا ہے جو کہ آپ کی ریڑھ کی ہڈی سے انگلیوں تک پھیلا ہوا ہوتا ہے۔

چونکہ یہ نظام کہنی کے پاس سے گزرتا ہے جہاں اسے تحفظ دینے کے لیے کوئی مسل نہیں ہوتا اور یہی وجہ ہے کہ اسے جسم کے اندر سب سے غیر محفوظ رگ یا نظام بھی کہا جاتا ہے۔

تو جب کہنی کا نچلا حصہ کہیں ٹکراتا ہے تو درحقیقت اس سے یہ رَگ دبتی ہے جو عارضی طور پر اس کا تعلق دماغ سے منقطع کردیتا ہے۔

اس کے نتیجے میں سوئیاں چبھنے جیسے احساس کا سامنا ہوتا ہے جو پورے بازو میں پھیلتا ہوا محسوس ہوتا ہے۔

ایسا ہی بالکل اُس وقت بھی ہوتا ہے جب پیر 'سو' جاتا ہے یعنی 'سُن' ہوجاتا ہے۔

یہ احساس عارضی ہوتا ہے اور اس سے کوئی مستقل نقصان نہیں ہوتا تاہم اگر یہ چند منٹ سے زیادہ دورانیے تک پھیل جائے تو یہ اس بات کی طرف اشارہ ہوسکتا ہے کہ یہ کسی قسم کا مرض ہے۔

ایسی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کیا جانا چاہیئے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment