ایمز ٹی وی (صحت) انگور میں موجود اجزا نہ صرف موٹے افراد میں چکنائیاں ختم کرکے انہیں بلڈ پریشر اور امراضِ قلب سے بچاتے ہیں بلکہ انہیں مختلف قسم کے انفیکشنز ( امراض کے حملہ آور جراثیم) سے بھی محفوظ رکھتے ہیں. ڈیوس کیلیفورنیا میں واقع ویسٹرن ہیومن نیوٹریشن ریسرچ سینٹر کے ماہرین نے انگور اور اسٹرابری میں موجود فائٹو کیمیکلز کا جائزہ لے کر کہا ہے کہ یہ خصوصاً فربہ افراد کے قدرتی دفاعی (امنیاتی) نظام کو مضبوط بناتا ہے۔ ماہرین کے مطابق موٹے افراد میں کسی سرجری کے بعد انفیکشن کا خطرہ 35 فیصد بڑھ جاتا ہے خواہ وہ بیکٹیریا سے ہو یا وائرس سے۔ اس سے ان میں انفیکشن کی تعداد بڑھ جاتی ہے اس کے لیے ماہرین نے بہت سے افراد پر تجربات کیے۔
موٹے رضاکاروں کو انگور کا رس پانی میں ملا کر دیا گیا یا صرف ایک فرضی محلول پلایا گیا۔ 3 ہفتوں تک اسے پلایا جاتا رہا جب کہ اگلے 3 ہفتے فرضی محلول اور انگور کے رس کا تبادلہ کیا گیا یعنی پہلے 3 ہفتے فرضی محلول اور پھر اگلے 3 ہفتے تک انگور کا رس دیا گیا۔ اس دوران ان کے خون میں چکنائیوں کو نوٹ کیا گیا جن میں لائپڈز شامل ہیں جو امنیاتی نظام پر اثرانداز ہوکر سوزش کی وجہ بن سکتے ہیں۔ جن مریضوں نے انگور کا جوس پیا تھا ان میں دیگر کے مقابلے میں ایل ڈی ایل کولیسٹرول کم تھا اور اس کی زیادتی دل کے امراض کی وجہ بن سکتی ہے۔
اس کے علاوہ سائنسدانوں نے یہ بھی دریافت کیا کہ انگور کھانے سے سائٹوکائنز میں بھی اضافہ ہوگیا جو انفیکشنز سے لڑنے والے خاص پروٹین ہوتے ہیں۔ اسی طرح اسٹرابری کھانے سے بھی یہ پروٹین جسم میں پیدا ہوتے ہیں۔ اس سے ثابت ہوا ہے کہ انگور انفیکشنز کو روکنے میں بہت مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔