ایمز ٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک) موت ایک ایسی حقیقت ہے جو ٹل نہیں سکتی لیکن یہ ممکن ہے آپ نے کبھی سوچا بھی نہ ہو کہ آپ اس کی زد میں آ سکتے ہیں۔ لیکن یہ اہم ہے کہ آپ اپنی موت سے متعلق کچھ منصوبہ بندی ضرور کر لیں۔
اگر آپ کے پاس کچھ بچت ہے یا آپ اچھی قسم کی جیولری کے مالک ہیں تو آپ زندگی میں فیصلہ کریں کہ آپ کی موت کی صورت آپ کے اثاثے کس کو ملیں۔ جب آپ جوان ہوتے ہیں تو آپ کو وصیت کی ضرورت محسوس نہیں ہوتی۔
'ڈائنگ میٹرز' نامی چیرٹی نے نیوز بیٹ کو بتایا کہ اگر آپ کے پاس کسی کو دینے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے پھر بھی آپ کو اپنے ڈیجٹل ورثے کے بارے میں سوچنے کی ضرورت ہے۔
وصیت تیار کریں:
وصیت ایک ایسی قانونی دستاویز ہوتی ہے جس میں آپ بتا سکتے ہیں کہ آپ کے بعد آپ کی دولت، جائیداد اور دیگر اثاثے کس کو ملنے چاہیں۔ آپ اپنی وصیت خود بھی لکھ سکتے ہیں لیکن بہتر ہوگا کہ آپ وصیت کے لیے کسی سے مشاورت کر لیں۔ وصیت کو قانونی دستاویز بنانے کے لیے گواہوں کی موجودگی میں اس پر دستخط کرنے لازم ہوتا ہے۔
ایک طریقہ یہ ہے کہ آپ وکیل سے وصیت لکھوائیں۔ اس کے لیے آپ کو سو سے دوسو پونڈ فیس ادا کرنی پڑے گی لیکن اپنے وارثوں کو بہت سی پریشانی سے بچا سکتے ہیں۔
آپ وصیت لکھنے والے سروس کا استعمال کر کے کچھ رقم بچا سکتے ہیں۔ اگر آپ وصیت لکھے بغیر اس دنیا سے چل بسے تو پھر قانون فیصلہ کرے گا کہ آپ کے اثاثے کس کی ملکیت ہیں۔
اپنے کفن دفن کا بندوبست کریں:
یا آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے جنازے میں لوگ خوبصورت لباس پہن کر شریک ہوں اور اپنے دفن کو 'ماحول دوست' بنانا چاہتے ہیں۔
چیرٹی کا کہنا ہے آپ سب سے عقلمندانہ اقدام یہ کر سکتے کہ آپ اپنی وفات سے پہلے اپنے کفن دفن کا انتظام کریں تاکہ آپ کے چاہنے والوں کو کفن دفن کا انتظام کرنے میں پریشانی کا سامنانہ ہو۔
اپنے اعضا عطیہ کریں:
آپ کی موت دوسرں کے لیے زندگی کا سبب بن سکتی ہے۔
برطانیہ کی ایک اکائی ویلز میں اگر آپ اعضا کے عطیے کی وصیت کے بغیر وفات پاگئے تو یہ فرض کیا جائے گا کہ آپ کی موت پر آپ کےاعضا حاصل کیے جا سکتے ہیں لیکن برطانیہ کے دوسرے حصوں، انگلینڈ، سکاٹ لینڈ اور شمالی آئرلینڈ آپ کو اعضا کا عطیہ دینے کے لیے اپنی زندگی میں رجسٹر ہونا لازم ہوتا ہے۔
سوشل میڈیا اکاونٹس کا بھی سوچیں:
کبھی آپ نے سوچا کہ آپ کی موت کی صورت میں آپ کے فیس بک، انسٹاگرام اور ٹوئٹر اکاونٹ کا کیا بنے گا۔
مختلف سوشل میڈیا نیٹ ورک کا اپنے صارف کی موت سے متعلق مختلف پالیسی ہے۔
فیس بک کی پالیسی ہے کہ اپنےصارف کی موت کے بعد اس کا اکاونٹ ڈیجٹل فٹ پرنٹ سے ڈیجیٹل ورثہ میں بدل جاتا ہے۔
آپ اپنے فیس بک اکاونٹ میں اپنے ایک 'وارث' کا تعین کر سکتے ہیں جو آپ کی موت کی صورت میں آپ کی تصاویر اور ویڈیوز تک رسائی حاصل کر سکتا ہے۔
انسٹاگرام کا کہنا ہے کہ وہ اپنے صارف کے مرنے کی صورت میں اس کا انسٹاگرام اکاونٹ ختم کر دیتے ہیں۔ انسٹاگرام کسی دوسرے شخص کو اپنے صارف کے اکاونٹ کا پاس ورڈ مہیا نہیں کرتا۔
ٹوئٹر ایسے صارف کا اکاونٹ خود بخود ختم کر دیتا تھا جو چھ مہینے تک اس اکاونٹ کو استعمال نہ کرے۔
اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا ٹوئٹر اکاونٹ چلتا رہے تو آپ کو چاہیے اپنے اکاونٹ کا پاس ورڈ اپنے کسی عزیز کو بتا دیں۔