ایمز ٹی وی (صحت) عالمی ادارہ صحت نے تصدیق کی ہے ایبولا وائرس سے بچاؤ کے لیے تیار کی جانے والی نئی ویکسین بڑے پیمانے کی طبی آزمائشوں میں غیرمعمولی طور پر کامیاب ہوئی ہے ۔ جب کہ یہ بندروں، چمگادڑوں، مکڑیوں اور چیچڑیوں سے انسانوں میں منتقل ہوکر ایک سے دوسرے انسان کو متاثر کرتی ہے۔
جب کہ یہ ویکسین جلد ہی اس خطرناک اور جان لیوا بیماری سے متاثرہ علاقوں میں استعمال کرائی جانے لگے گی۔
یہ ویکسین طبّی تحقیقی ماہرین کی ایک بین الاقوامی ٹیم نے گزشتہ سال تیار کی تھی جسے ایک سال کے دوران افریقی ملک گنی میں تقریباً 6 ہزار صحت مند افراد پر آزمایا گیا جہاں ایبولا کا مرض بڑی شدت سے پھیلا ہوا ہے۔
اس حوالے سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گنی میں ایبولا کی شدید وبائی صورتِ حال کے باوجود، جن صحت مند افراد کو یہ ویکسین دی گئی تھی وہ تمام کے تمام ایبولا وائرس کے حملے سے محفوظ رہے۔
ویکسین کی تیاری ایک طویل تحقیق کا تقاضا کرتی ہے لیکن عالمی ادارہ صحت نے اپنے ’’ریسرچ اینڈ ڈیویلپمنٹ بلیو پرنٹ‘‘ نامی منصوبے کے تحت ویکسینز کی تیز رفتار تیاری اور جانچ کا سلسلہ شروع کیا ہوا ہے۔
اسی کے تحت ایبولا وائرس کا حملہ ناکام بنانے کے لیے دو الگ الگ ویکسینز پر بھی کام جاری تھا جن میں سے یہ پہلی ویکسین ہے جس نے زبردست کامیابی حاصل کی ہے۔
طبی دنیا میں اس بروقت کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا جارہا ہے کیونکہ ایبولا ایک ایسی بیماری ہے جو غریب ممالک کو زیادہ متاثر کررہی ہے اور اسی وجہ سے ادویہ سازی کے بڑے عالمی ادارے اس کی ویکسین پر کوئی توجہ نہیں دے رہے تھے۔