ایمز ٹی وی(صحت) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ بعض سینئر ڈاکٹرز بھاری تنخواہیں اور اپنی اسپتال سے وابستگی کی تشہیر کرنے کے علاوہ دوسرا کام انجام نہیں دیتے گزشتہ آٹھ سالوں میں کے ایم سی کے اسپتال برباد کردیئے گئے، ادویات، ایکسرے اور دیگر سہولتیں نہ ہونے کے برابر ہیں۔
سرکاری اسپتال ہی غریب اور نادار مریضوں کے علاج معالجے کے لئے آخری سہارا ہوتے ہیں یہ بات انہوں نے شاہ فیصل کالونی میں واقع کارڈیک سینٹر کا دورہ کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر ڈاکٹر نادر ، ڈاکٹر رضوانہ برکت اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کی آبادی کے تناسب سے پہلے ہی اسپتالوں کی شدید کمی ہے اور جو پرائیویٹ اسپتال کام کر رہے ہیں ان میں غریب اور بے سہارا مریض اپنا علاج مہنگے داموں نہیں کرواسکتے اس لئے ضروری ہے کہ سرکاری اسپتالوں اور خصوصاً کے ایم سی کے اسپتالوں اور طبی اداروں کو درست کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ عباسی شہید اسپتال کراچی کا تیسرا بڑا اسپتال ہے اسے دیکھ کر رونا آتا ہے، کراچی انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز فیڈرل بی ایریا کا حال بھی انتہائی خراب ہے ہم بار بار وفاقی و صوبائی حکومتوں سے درخواست کر رہے ہیں کہ وہ فنڈز فراہم کریں تاکہ ان اسپتالوں کی حالت زار کو بہتر کیا جاسکے ، کارڈیک سینٹر شاہ فیصل کالونی کے دورے کے موقع پر انہوں نے وہاں داخل مریضوں سے ملاقات کی اور ان کی خیریت دریافت کی اور انہیں دی جانے والی سہولیات کے بارے میں معلومات حاصل کیں.