جمعہ, 19 اپریل 2024


کمرہ امتحان میں طلبہ وطالبات کی وڈیوزبنانااورنشرکرنابنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے

کراچی: چیئرمین آل سندھ پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن حیدرعلی نے کمرہ امتحان میں میڈیاکوریج کی مخالفت کردی۔

اس حوالے سے چیئر مین آل سندھ پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ بورڈز امتحانات میں ویجیلینس اور میڈیا کوریج کے نام پر بچوں اور بچیوں کی تشہیر اور افسران کی پبلسٹی امتحان کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے۔امتحانات کوئی تماشا نہیں ہے اور نہ ہی کوئی خوفناک عمل ہے کہ اس کی بے پناہ تشہیر کی جائےامتحانی کمروں میں چھ چھ کیمروں سمیت آٹھ آٹھ افراد کا موجود رہنا بچوں بچیوں کے لئے ذہنی کوفت اور دباؤ کا سبب ہوتا ہے۔ امتحان دیتے ہوئے طلبہ و طالبات کی وڈیوز بنانا اور نشر کرنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

کیا کیمبرج امتحانات میں امتحانی کمروں اور مراکز کی میڈیا کوریج کی جا سکتی ہے؟ کیا کیمبرج امتحانات میں امتحانی کمروں اور مراکز کی میڈیا کوریج کی جاسکتی ہے؟

انہوں نے مزید کہا کہ چیئرمین بورڈ اور کنٹرولر ایگزامینیشنز کو انویجیلیٹر کا کام کرنے کے بجائے کالج پرنسپل کی صلاحیتوں پر اعتماد کرنے کی ضرورت ہے۔ امتحانی کمروں میں کیمرے لے جانے کی اجازت نہیں دی جائے ۔ خبر کی اجازت دی جا سکتی ہے لیکن ڈراماٹائزیشن کی نہیں۔ امتحانی عمل کو نقل اور چیٹنگ کے مفروضے سے جوڑ کر پیش کرنا پڑھنے والے لاکھوں بچوں کی توہین ہے اور سرکاری نظام امتحان کی تذلیل ہے۔

کرپٹ، بدعنوان اور نااہل لوگوں کی سزا طلبہ کو دینے کی روایت کو ختم ہونا چاہیے فرسودہ ویجیلینس سسٹم اور امتحان دینے والوں کو خوفزدہ کرنے کا موجودہ نظام ختم کیا جائےامتحان دینے والوں کو بنیادی سہولیات، پرسکون اور باوقار ماحول فراہم کرنے کی ضرورت ہے

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment