ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) آنکھ سے آنکھ ملانا ایک عجیب انسانی جنون ہے، اگر آپ کم سے کم آنکھ ملانے والے شخص کو آپ کو یا تو شرمیلا یا کم اعتماد سمجھا جاتا ہے۔
زیادہ آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی جائے تو آپ نفسیاتی سمجھے جاتے لگتے ہیں اور اگر اس انتہا کے درمیان رہا جائے تو یا تو کام بن سکتا ہے یا بگڑ سکتا ہے۔
لیکن ہم ایسا کرنے کی کیوں کوشش کرتے ہیں اور ہمیں ایسا کیوں لگا ہے کہ دوسری طرف دیکھ کر بات کی جانی چاہیے؟
اس بات کا جواب جاننے کے لیے ’کیوٹو یونیورسٹی‘ کے محققین کی ٹیم نے تحقیق کا آغاز کیا اور ’کوگنیشن‘ نامی جرنل میں شائع ہونے والے اپنے پیپر میں اس کی ممکنہ وضاحت پیش کی۔
اس مطالعے کے لیے رضاکاروں کو الفاظ سے متعلق ایک سادہ سی گیم کھیلنے کا کہا گیا۔
ماہرین نے مشاہدہ کیا کہ جب رضاکاروں نے آنکھوں میں دیکھ کر مشکل الفاظ کا جواب دیا تو انہیں اس کے لیے زیادہ وقت لگا اور جب انہوں نے آنکھوں سے رابطہ منقطع کیا تو وہ کم وقت میں جواب دے پائے۔
مطالعے سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کی جانچ کے بعد ماہرین نے نتیجہ اخذ کیا کہ جب آپ آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کسی لفظ کا جواب یاد کرنے کی کوشش کر رہے ہوں تو دماغ آپ کو مجبور کرتا ہے کہ آپ آنکھوں سے رابطہ منقطع کردیں، تاکہ وہ صرف لفظ کے جواب پر توجہ دے سکے اور اس طرح آپ جلد کسی لفظ کا جواب دے سکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق جب آپ کسی کی آنکھوں میں دیکھ کر بات کر رہے ہوں تو اس سے آپ کو دوسرے شخص سے جذباتی تعلق ہموار کرنے میں مدد ملتی ہے، لیکن کسی دوسری طرف دیکھنے سے اصل میں بہتر گفتگو کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔