ایمز ٹی وی (صحت)امریکہ میں ٖغذائیت اور اس کے اثرات کے ماہر ڈاکٹر جونی باؤڈن کہتے ہیں کہ وقت کے ساتھ ساتھ عمررسیدگی سے دماغی صلاحیتیں اور یادداشت متاثر ہوتی ہیں جبکہ پھلوں اور سبزیوں کا استعمال ’دماغی صلاحیتوں کی کمی کو 19 اتنا دور کردیتا ہے جو 19 سال کے برابر عرصہ تصور کیا جاسکتا ہے۔
سائنسدانوں کے ایک گروہ نے 40 ممالک میں 27 ہزار سے زائد افراد کا 5 سال تک مطالعہ کیا ہے۔ ان میں سے صحتمند غذائیں کھانے والوں میں دماغی صلاحیتوں کی کمی اوسطاً 24 فیصد کم رونما ہوئی۔ ماہرین دماغ ، حافظے اور دیگر صلاحیتوں کو بہترین بنانے کے لیے درج ذیل ہدایات پر عمل کا مشورہ دیتے ہیں۔
بعض تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ مشروم، انڈے، جگر، مچھلی، شاخ گوبھی (بروکولی)، ٹماٹر، ٹیونا مچھلی، مونگ پھلی اور مٹر سے انسانی دماغ پر اچھے اثرات مرتب ہوتےہیں۔دوسری جانب ناریل کا تیل دماغ کے لیے ’ راکٹ ایندھن‘ کا کام کرتا ہے۔ اس کے علاوہ کیٹوجینک غذائیں بھی ذہنی صلاحیتوں کو پروان چڑھاتی ہیں۔
پالک
انہی صفحات پر ہم پالک کے ہت سے فوائد پیش کرچکے ہیں۔ پالک الفا لیپوئیک ایسڈ سے مالامال ہوتا ہے۔ چوہوں پر الفا لیپوئیک ایسڈ کے تجربات سے انکشاف ہوا ہے کہ ان سے چوہوں کی یادداشت اور ذہنی صلاحیت دونوں پر ہی بہتر اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
وٹامن بی
وٹامن بی 12 کی کمی سے فوری طور پر ڈپریشن، یادداشت کی کمی اور دماغی الجھاؤ کی کیفیت پیدا ہوجاتی ہے۔ بزرگ افراد میں اس کی کمی مزید شدید اثرات مرتب کرتی ہے۔ بوڑھے افراد کو وٹامن بی 12 کے ٹیکے لگائے گئے تو اس کے حیرت انگیز اثرات مرتب ہوئے۔ سوئزرلینڈ کے پنیر، دلیہ اور سیریل، بادام اور ناریل کا دودھ، میکرل مچھلی اور دیگر کھانوں میں وٹامن بی 12 کی بھرپور مقدار پائی جاتی ہے۔
کولائن سے بھرپور غذائیں
کولائن سپلیمنٹ کی بوتلوں پر اکثر جی پی سی لکھا ہوتا ہے جو ایک کیمیکل ’گلائسیروفاسفوکولائن‘ کا مختصر نام ہے ۔ اسے استعمال کرنے سے توجہ، کارکردگی، ارتکاز کی قوت بڑھ جاتی ہے۔ کولائن دودھ، سویابین، بندھ گوبھی، پالک، پھلیوں اور گریپ فروٹ میں پایا جاتا ہے۔