ایمز ٹی وی ( گلگت بلتستان) صوبائی حکومت کی عدم توجہ اور اعلان کردہ ہیلتھ پیکج پر عملدرآمد نہ ہونے سے علاقے میں کام کرنے والے ڈاکٹرز گلگت بلتستان کو چھوڑ کر دیگر صوبوں میں جانے لگے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کی گلگت بلتستان میں ڈاکٹروں کی کمی کو پورا کرنے کے لئے ہیلتھ پیکج دینے کے حوالے سے اعلانات پرتاحال عملد درآمد نہیں ہو سکا۔ جس وجہ سے گلگت بلتستان میں کام کرنے والے ڈاکٹرز علاقے کو چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
صوبائی حکومت کےاعلان پرایک سال کا عرصہ گزر جانے کے باوجود اس پر کوئی عملددرآمد نہ ہو سکاجس سےعلاقے میں کام کرنے والے ڈاکٹروں میں سخت مایوسی پھیل رہی ہے۔ پنجاب حکومت کی جانب سے حالیہ دنوں ڈاکٹروں کے لئے ہیلتھ پیکج کا اعلان کرنے کے بعد گلگت بلتستان میں کام کرنے والے ینگ ڈاکٹرز نے گلگت بلتستان کو خیر باد کہہ کر پنجاب کا رخ کر دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گلگت بلتستان میں پہلے ہی ڈاکٹروں کی کمی کا سامنا ہے، ایسے میں پنجاب حکومت کی جانب سے ہیلتھ پیکج کا اعلان کرنے کے بعد ڈاکٹروں کی توجہ پنجاب کی طرف ہو گیا ہے۔ گلگت بلتستان کی نسبت پہلے صوبہ خیبر پختون خواہ میں ڈاکٹروں کے لئے بہترین پیکج دیا گیا تھا جس وجہ سے پہلے ہی گلگت بلتستان میں نئے آنے والے ڈاکٹرز علاقے کو چھوڑ کر وہاں جانے لگے تھے۔
گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے ہر سال میڈیکل کالجز سے فارغ ہونے والے ڈاکٹروں میں سے پانچ فیصد ڈاکٹرز علاقے میں خدمات سرانجام دینے کی نیت سے آتے ہیں مگر صوبائی حکومت کی عدم دلچسپی اور لاپرواہی سے ڈاکٹروں کے لئے کوئی خاص پیکج نہ ہونے پر مایوس لوٹنے پر مجبور ہیں۔ صوبائی حکومت کے علاقے میں ڈاکٹروں کی کمی کو پورا کرنے کے حوالے سے اعلان صرف سیاسی اعلان تک رہ گیا جس کا براہ راست نقصان عوام کو ہو رہا ہے۔
صوبائی حکومت کا یہ رویہ رہا تو آئندہ سالوں سے گلگت بلتستان میں کام کرنے کے لئے کوئی آنے کو تیار نہیں ہو گا۔ گلگت بلتستان میں ڈاکٹروں کی کمی پورا کرنے کے لئے صوبائی حکومت کو دعوے کرنے کی بجائے عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ اس کے لئے حکومت کی خیبر پختون خواہ اور پنچاب سے بہتر پیکج متعارف کرنے کی ضرورت ہے۔