ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) اگر آپ کے بچے دن میں 3 گھنٹے یا اس سے زائد وقت ٹیلی ویژن دیکھنے، کمپیوٹر استعمال کرنے یا ویڈیو گیمز کھیلنے میں گزارتے ہیں تو ان میں ذیابیطس جیسے جان لیوا مرض کا خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔
یہ انکشاف برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔
لندن یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق جتنا وقت بھی اسکرین کے سامنے گزارا جاتا ہے وہ بالغوں میں تو ذیابیطس کا خطرہ بڑھاتا ہی ہے مگر ایسا بچوں کے ساتھ بھی ہوتا ہے۔
تحقیق کے دوران ساڑھے چار ہزار بچوں کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا اور معلوم ہوا کہ اسکرین کے سامنے زیادہ وقت گزارنے سے ایسی بائیولوجیکل تبدیلیاں آتی ہیں جو ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ بڑھاتی ہیں۔
ایسے بچوں کے جسم شکر کو جذب کرنے کے حوالے سے زیادہ اچھے نہیں ہوتے جو کہ انسولین کی حساسیت کی نشانی ہے، جسے ذیابیطس کا آغاز بھی کہا جاسکتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ اسکرین کے سامنے زیادہ وقت گزارنا ہر عمر کے افراد کی صحت کے لیے نقصان دہ ہے مگر بچوں پر اس کا بہت برا اثر ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسا نظر آتا ہے کہ لوگ صحت مند زندگی کے لیے ضروری توازن کو نظرانداز کرنے کے عادی ہوگئے ہیں۔
اس سے قبل یہ بات بھی سامنے آچکی ہے کہ اسکرین کے سامنے زیادہ وقت گزارنے کے نتیجے میں بچے موٹاپے کا شکار ہوجاتے ہیں۔
محققین نے مشورہ دیا کہ بچوں کے اسکرین کے سامنے گزارے جانے والے وقت میں کمی لاکر ذیابیطس جیسے مرض کے خطرے کو کم کیا جاسکتا ہے۔