اتوار, 24 نومبر 2024


موبائل کھو جانے کا خوف اورکسی چاہنے والے کی موت

 

ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک)موجودہ دور میں اسمارٹ فون کے بغیر زندگی کا تصور ناممکن ہے، رابطے کا ذریعہ ہونے کے ساتھ ساتھ موبائل فون ہمارے لیے، ڈائری، کیلنڈر، کیلکولیٹر اور کتاب کی جگہ بھی لے چکا ہے۔
موبائل فون کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ ایک تازہ تحقیق کے مطابق لوگ اپنے موبائل فون کے کھو جانے سے اتنا ہی ڈرتے ہیں جتنا انہیں کسی دہشت گرد حملے سے ڈر لگتا ہے۔
سائیکولوجیکل سوسائٹی کی ایک رپورٹ کے مطابق لوگوں کا سب سے بڑا خوف جاننے کے لیے کی جانے والی تحقیق کے دوران 2 ہزار افراد کی رائے لی گئی، جس میں ان سے پوچھا گیا کہ انہیں کن واقعات اور صورتحال کے رونما ہونے سے خوف آتا ہے۔
تحقیق کے دوران لوگوں سے کسی چاہنے والے کی موت، کسی بڑی جان لیوا بیماری کے خوف کے ساتھ ساتھ جدید دور کے مسائل میں شناخت کا چھن جانا, طے شدہ سفرمیں تاخیر، یا چھٹیاں نہ ملنے جیسے آپشن شامل تھے۔
لوگوں کی جانب سے دیئے گئے جوابات میں دہشت گرد حملے کے سامنے کا خوف 13ویں نمبر تھا جو موبائل کھونے کے خوف سے ایک درجہ اوپر تھا۔
سائیکولوجیکل سوسائٹی کی پالیسی کمیٹی کی رکن ڈاکٹر لوسی ڈونلڈسن کے مطابق جدید دور نے انسان کے خوف اور فکر کے پیمانوں میں بھی تبدیلی پیدا کردی ہے، موجودہ دور میں لوگوں کا سوشل میڈیا اور اسمارٹ فونز سے جڑا خوف 50 سال قبل کسی کے تصور میں بھی نہیں تھا۔
تحقیق کے مطابق مرد اور خواتین دونوں کے لیے سب سے زیادہ پریشانی اور فکر کی وجہ اپنے کسی چاہنے والی کی موت تھا۔
اس تحقیق میں ایک واضح بات یہ بھی سامنے آئی کہ نقصان یا صورتحال خواہ کسی بھی نوعیت کی ہو خواتین مردوں کے مقابلے میں زیادہ پریشان ہوتی ہیں، جو ان کی صحت پر خاصے برے اثرات مرتب کرنے کی وجہ بن سکتا ہے۔
محققین کا مزید کہنا تھا کہ جہاں ایک جانب لوگ ٹینشن کے نتیجے میں ذہنی دباؤ سے متعلق علم رکھتے ہیں، وہیں دوسری جانب یہ افراد ذہنی دباؤ اور پریشانی کے نتیجے میں جسمانی افعال پر پڑنے والے اثرات سے بالکل آگاہ نہیں۔
 

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment