ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) ٹیکسی شیئرنگ کمپنی اوبر کے صدر جیف جونزنے صرف 6 ماہ تک عہدے پر تعینات رہنے کے بعد کمپنی چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے کمپنی کے ایک اہلکار کا کہنا تھا کہ جیف جونز کا استعفیٰ غیر متوقع تھا۔ ان کا کہنا تھا جیف جونز کو یہ شکایت تھی کہ کمپنی چیف آپریٹنگ افسر کے عہدے کے لیے مناسب امیدوار ڈھونڈ رہی تھی مگر ان پر اس نوکری کے لیے غور نہیں کیا جا رہا تھا۔
تاہم ٹیکنالوجی نیوز ویب سائٹ ریکارڈ کا دعویٰ ہے کہ جیف جونز کو کمپنی میں صنفی امتیاز اور ہراساں کرنے کے معاملات کی وجہ سے یہ فیصلہ کرنا پڑا۔
اوبر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم جیف جونز کو ان کی چھ ماہ کی ملازمت کے لیے شکریہ ادا کرتے ہیں اور مستقبل کے لیے ہماری ان کے لیے نیک تمنائیں ہیں۔
واضح رہے کہ رواں سال اوبر کو مختلف مشکلات کا سامنا رہا ہے۔ کمپنی پر صنفی امتیاز کے کلچر اور خواتین ملازمین کے ہراساں کیے جانے کے الزامات لگتے رہے ہیں