ھفتہ, 23 نومبر 2024


آٹزم کے شکار بچوں کا دل بہلانے کیلئے روبورٹ تیار

 

ایمز ٹی وی(صحت) برطانیہ کی یونیورسٹی آف ہرٹ فورڈ شائر کے ماہرین نے ایک ایسا روبوٹ تیار کیا ہے، جو آٹزم کے شکار بچوں کے ساتھ کھیل کر اُن کا دل بہلانے کا کام کرتا ہے۔
کاسپر نامی سوشل روبوٹ خود بھی ایک بچے کی طرح ہے، جو خود بہ خود آنکھیں جھپکنے، بانہیں پھیلانے اور بچوں کے ساتھ کھیلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
روبوٹ کو تیار کرنے والے ماہرین کے مطابق یہ انسان کی طرح بچوں کا دل بہلاتا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یونیورسٹی آف ہرٹ فورڈ شائر کی خاتون پروفیسر کرسٹین داتن ہین اور بین روبنز نے بتایا کہ ان کا خواب ہے کہ ہسپتال، اسکول اور گھر میں موجود تمام بچوں کو کاسپر جیسا ساتھی دستیاب ہو۔
کاسپر نامی روبوٹ بچہ نہ صرف بچوں کے ساتھ کھیلتا ہے، بلکہ وہ بالوں میں کنگھی کرنے اور گانا گانے کی صلاحیت رکھنے سمیت مصنوعی کھانا کھانے کی کارکردگی کا مظاہرہ بھی کرتا ہے۔
یہ روبوٹ اپنے خصوصی لیزر کی مدد سے بچوں کی نقل اتارتا ہے، روبوٹ کے سامنے کھڑے ہونا والا بچہ جس طرح کا عمل کرے گا، روبوٹ بھی اسی طرح کی کارکردگی سر انجام دے گا۔
اس روبوٹ کو 170 آٹزم کے شکار بچوں کے ہسپتال میں رکھا گیا ہے، جہاں کئی بچے پروفیسرز اور ماہرین کی مدد سے اس سوشل روبوٹ سے کھیلتے اور دل بہلاتے ہیں۔
نیشنل آسٹک سوسائٹی برطانیہ کی ایک رپورٹ کے مطابق تقریباً 7 لاکھ برطانوی افراد میں آٹزم اسپیکٹرم پایا جاتا ہے۔
خیال رہے کہ آٹزم ذہنی نشوونما کا ایک ایسا مرض ہے جو کہ زیادہ تر بچوں میں 18 ماہ سے 3 سال کی عمر میں ظاہر ہوتا ہے۔
یہ مرض بچے کی بول چال، سماجی تعلقات، ذہانت اور اپنی مدد آپ جیسے عوامل پر اثر انداز ہوتا ہے۔
اس بیماری میں مبتلا بچہ اپنی دنیا میں گم ہوکر رہ جاتا ہے اور اسے بیرونی دنیا سے کوئی سروکار نہیں ہوتا۔
 

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment