ایمز ٹی وی(صحت) غیرقانونی طورپر گردے نکالنے پر سپریم کورٹ میں ازخود نوٹس کیس کی سماعت میں چیف جسٹس نے تحقیقات کرکے ایک مہینے میں رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ سپریم کورٹ میں ازخود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ محمدعمران کاگردہ نکالنے کامعاملہ اسلام آباد میں پیش آیا، اس کے ذمہ دار کون ہیں ؟ ایس ایس پی ساجد کیانی نے کہا کہ تحقیقات چل رہی ہیں،ایف آئی آر میں 3افراد نامزد کیے گئے تھے جن میں سے2کوگرفتارکر لیا گیا ہے۔ چیف جسٹس نے پوچھا عمران کا گردہ نکالنے کامعاملہ کس اسپتال میں پیش آیا؟ ساجد کیانی نے کہا کہ پتانہیں چل سکاکہ متاثرہ شخص کاگردہ کس اسپتال میں نکالا گیا، ملزمان ریمانڈ پرتھے کہ مدعی نے راضی نامہ کرلیا۔ چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ غیرقانونی طریقے سے گردے نکالنا ہمارے معاشرے کاناسور ہے، جس اسپتال میں گردہ نکالا گیاوہ خلا میں نہیں اسی زمین پرہوگا۔ ان اسپتالوں کی نشاندہی کرنی ہے جہاں یہ مکروہ دھندہ ہوتاہے ۔ ساجد کیانی نے کہا کہ مدعی نے تعاون نہیں کیا، تحقیقات کادائرہ بڑھاناچاہتے ہیں۔ چیف جسٹس نےکیس کی سماعت 6 ہفتوں کے لیے ملتوی کرتے ہوئے تحقیقات کرکے ایک مہینے میں رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا۔