ایمز ٹی وی(صحت) پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج ملیریا سے بچاؤ کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ اس حوالے سے شہر میں مختلف سیمینارز، واکس، لیکچرز اور پروگرامز کا انعقاد کیا جائے گا جس میں اس بیماری سے بچاؤ کی تدابیر بتائی جائیں گی۔ یہ مچھر دیکھنے میں تو چھوٹے سے کیڑے نظر آتے ہیں مگر یہ ہمارا خون چوسنے کے دوران مختلف جراثیم ایک سے دوسرے فرد میں منتقل کردیتے ہیں اور سالانہ ساڑھے 7 لاکھ اموات کا باعث بنتے ہیں۔ ان لاکھوں اموات میں سے 50 فیصد تو ملیریا کی وجہ سے ہوتی ہیں اور وہ بھی اُس وقت جب گزشتہ پندرہ سال کے دوران اس مرض سے ہلاکتوں کی شرح میں 37 فیصد کمی آئی ہے۔ پاکستان میں بھی سالانہ لاکھوں افراد ملیریا کا شکار ہوتے ہیں اور ہزاروں اموات ہوتی ہیں۔ اس سلسلے میں پاکستا ن میڈیکل ایسوسی ایشن نے ملیریا کی بیماری پھیلنے کے حوالے سے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ پی ایم اے کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق ملیریا ایک مہلک اور جان لیوا بیماری ہونے کے ساتھ ساتھ 21ویں صدی کے صحت کے بڑے مسائل میں سے ایک ہے۔ پاکستان میں ملیریا کے ہر سال تقریباً5لاکھ کیس رپورٹ ہوتے ہیں ۔جس کے خاتمے کے لئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں۔ اعلامیے کے مطابق یہ بیماری پاکستان کے مختلف علاقوں میں صحت کے ایک خطرناک مسئلے کے طور پر بڑھ رہی ہے۔ صنعتی شعبے میں نکاسی آب کا انتظام نہ ہونا ، بغیر منصوبہ بندی کے بڑھتی ہوئی شہری آبادیاں اور صفائی کا ناقص انتظام ملیریا کے پھیلائو کے اہم اسباب ہیں جس سے بچنے کےلئے حکومت کو چاہیے کہ وہ آنے والے بجٹ میں احتیاطی تدابیر کے لئے زیادہ فنڈز مختص کرے ۔