اتوار, 24 نومبر 2024


ہیضہ ، موسم گرما میں وبائی مرض بن گیا

 

ایمز ٹی وی (صحت) ماہرین صحت نے عوام کو گرمی کے موسم میں ہیضے سمیت دیگر موسمی ، وبائی ، متعدی امراض سے بچاﺅ کیلئے حفاظتی ، احتیاطی ، تدارکی اقدامات پر عملدرآمد کی ہدایت کی ہے۔
پنجاب میڈیکل کالج کےطبی ماہرین کاکہنا ہےکہ ہیضہ ایک متعدی مرض ہے جو موسم گرما میں وبا کی صورت میں حفظان صحت کے اصولوں کی خلاف ورزی کرنے سے پھیلتا ہے ۔اسکول جانے والے بچے اس مرض میں زیادہ مبتلا ہوتے ہیں جس کی وجہ بازار کی چٹ پٹی چیزیں جیسے چاٹ ، آلو چنے ، گول گپے اور مختلف رنگوں والی آئس کریموں کا استعمال ہوتا ہے۔والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو ایسی اشیاءکے استعمال سے منع کریں اور انہیں ضرورت کے علاوہ قطعاً پیسے مت دیں۔
پنجاب میڈیکل کالج کے ماہرین طب نے بتایا کہ اس مرض کا اصل سبب ایک جرثومہ ہے جسے "وبر یو کالری " یا " وبر یو کو ما" کہتے ہیں جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ اس کی شکل انگریزی میںڈالے جانے والے " کوما" سے ملتی جلتی ہوتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس کے اسباب میں آب و ہوا کی خرابی، تنگ و تاریک جگہ پر رہائش ، گندگی ، میلا کچیلا رہنا، حفظان صحت کے اصولوں سے انحراف اور خوراک کا مناسب طور پر ہضم نہ ہونا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ ہیضہ کی علامات میں پیٹ میں شدید درد ہوتا ہے،قے آتی ہے، دست شروع ہو جاتے ہیں ۔ جب یہ علامات شدت اختیار کر لیتی ہیں یعنی دست اور قے بہت زیادہ آنے لگتے ہیں، ہاتھوں ، پیروں میں تشنج اور کھچاوٹ ہوتی ہے اور مریض کےلئے چلنا پھرنا مشکل ہو جاتا ہے، جسم سے ضروری پانی کے اخراج کے بعد مریض سستی محسوس کرتا ہے، کمزوری ہو جاتی ہے، ٹھنڈے پسینے آتے ہیں، سارا جسم ٹھنڈا پڑ جاتا ہے ، مریض کےلئے بات چیت کرنا مشکل ہو جاتا ہے ، طبیعت میں بے چینی اور گھبراہٹ پیدا ہو جاتی ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے مرض کی علامات میں کمی واقع ہونا شروع ہو جاتی ہے، اسہال و دست بند ہو جاتے ہیں۔
انہوں نے مشورہ دیا کہ ابتدائی علامات ظاہر ہوتے ہی فوراً ڈاکٹر سے رجوع اورشدید مرض کی صورت میں ہسپتال سے رجوع کر نا جبکہ پانی کی کمی پوری کرنے کےلئے او آر ایس کا استعمال کرنا چاہیے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment