ایمزٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک)اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق دنیا میں ہرسال 40 ملین میٹرک ٹن برقی کچرا پیدا ہورہا ہے جوماحول کے لئے خطرناک ہے۔
دنیامیں کروڑوں افراد کمپیوٹر، اسمارٹ فونز، ٹیبلٹس، لیب ٹاپ اوردوسرے الیکٹرانک آلات کا استعمال کرتے ہیں۔، برقی آلات کےاستعمال میں تیزی کی وجہ سے برقی کچرا یا الیکٹرانک ویسٹ میں بھی بہت تیزی سے اضافہ ہورہاہے۔
برقی کچرے میں اضافے سے ماحولیات پر تباہ کن اثرات مرتب ہورہے ہیں جب کہ برقی کچرے انسانی صحت کے لیے بھی مضر ثابت ہورہا ہے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ5 برس کے دوران ایشیاء میں الیکٹرانک ویسٹ میں63 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ ایشیائی ممالک نے اگر اس کچرے سے چھٹکارا پانے کے لیے ری سائیکلنگ اور ڈسپوزل کے جدید طریقوں کو اختیار نہیں کیا تو الیکٹرانک آلودگی سے نئی بیماریاں پیدا ہوسکتی ہیں۔
اقوام متحدہ کی اس رپورٹ کےمطابق پوری دنیا میں ہرسال تقریبا40ملین میٹرک ٹن الیکٹرانک کچرا پیدا ہورہا ہے جس میں سے صرف ترقی پزیرممالک میں 13فیصد کو ری سائیکل کیا جاتاہے۔
رپورٹ کےمطابق الیکٹرانک ویسٹ سےغیر کارآمد کچرے کو علیحدہ کرنے کےلئے آگ لگا دی جاتی ہےجس سے بد ترین فضائی آلودگی پیدا ہورہی ہے۔ اس سے نہ صرف فضا بلکہ پانی بھی متاثر ہورہا ہے۔