ایمزٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک)امراض دماغ کے برطانوی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اسمارٹ فون اور دیگر آلات پر بڑھتا ہوا انحصار انسان کی یادداشت اور معلومات جمع اور مسائل حل کرنے کے لیے سوچ بچار کی صلاحیت شدید متاثر کررہا ہے۔ ان ماہرین کے نزدیک یہی وجہ ہے، اسمارٹ فون کا بے تحاشا استعمال اور اس پر انحصار ہمیں غبی اور کند ذہن بنارہا ہے۔ امراض دماغ کے ماہر، ڈاکٹر سوسن گرین فیلڈ کہتے ہیں کہ ٹیکنالوجی کا بڑھتا ہوا استعمال آج کی نسل کو شدید متاثر کررہا ہے۔خصوصاً ان میں معلومات جمع اور مسائل حل کرنے کی صلاحیت اور محنت میں کمی واقع ہورہی ہے۔ مثال کے طور پر اب نام یاد رکھنا اور سالگرہیں ازبر کرنا صرف ایک کلک کے حوالے کردیا گیا ہے۔حقیقت یہ ہے کہ انسانی دماغ مسلسل مشق سے سیکھتا ہے۔ اس میں حقائق جمع کرنے کی مشق نہ کی جائے تو یادداشت کی دماغی صلاحیت بتدریج کمزور ہو جاتی ہے۔ سوسن گرین فیلڈ نے خبردار کیا ہے کہ نوجوان نسل اصل دنیا میں سیکھنے، کھیلنے اور معاشرے کا حصہ بننے کے بجائے اسکرین میں قید ہوتی جا رہی ہے۔ گویا ہم نے سوچنے سمجھنے کا کام مشینوں اور اسمارٹ فونز کے سپرد کردیا ہے۔ اس طرح تو دھیرے دھیرے زندگی کے پیچیدہ مسائل پر ہماری گرفت کمزور ہوتی جائے گی۔ نوجوان نسل تیزی سے اس جانب بڑھ رہی ہے۔