ایمزٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک)مصر کے ایک سافٹ ویئر انجینئر نے خواتین کو ہراساں کرنے یا چھیڑخانی سے بچانے کےلیے ایک خصوصی موبائل ایپلی کیشن تیار کرلی ہے۔ عبدالفتح الشرقوی نامی انجینئر نے ملک میں خواتین کو ہراساں کیے جانے کے بڑھتے واقعات روکنے کےلیے اینڈروئیڈ ایپ متعارف کروادی ہے جس میں خواتین کو ہراساں کرنے والوں کے خلاف اقدامات تجویز کیے جاتے ہیں اور قانونی مشورے فراہم کیے جاتے ہیں۔ یہ ایپ صارف سے بات کرکے ہر قدم پر اسے رہنمائی فراہم کرتی ہے۔
اس ایپ میں ایک آپشن موجود ہے جسے استعمال کرتے ہوئے یہ خودکار طریقے سے متاثرہ خاتون کے قابل اعتبار شخص سے ای میل یا ٹیکسٹ پیغام کے ذریعے رابطہ کرتی ہے اور ہراساں کرنے سے متعلق فوری پر مطلع کرتی ہے۔ یہ ایپ قریب ترین پولیس اسٹیشن کے نقشے اور روٹ کے ساتھ ساتھ بہ وقت ضرورت فوری طبی امداد کےلیے نزدیکی اسپتال کی تفصیلات بھی مہیا کرتی ہے۔ اسٹریٹ پیل (StreetPal) نامی یہ ایپ واقعے کی آڈیو ریکارڈنگ بھی کرتی ہے جو ملزم کے خلاف قانونی کارروائی میں مددگار ثابت ہوگی۔ یہ ایپ اینڈروئیڈ موبائل پر بالکل مفت ڈاؤن لوڈ کی جاسکتی ہے اور اب تک سینکڑوں لڑکیاں اس ایپ کا استعمال شروع کرچکی ہیں۔ واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق 2013 میں 99 فیصد خواتین کو کسی نہ کسی شکل میں ہراساں کی گیا جب کہ ان میں نصف سے زائد متاثرین کو جنسی طورپر ہراساں کیا گیا تھا۔