ھفتہ, 23 نومبر 2024


ہرسال نمونیاکی بیماری سے 92ہزار بچے موت کا شکار

 

ایمزٹی وی(صحت)پاکستان پیڈیا ٹرک ایسو سی ایشن سندھ کے صدر اور قومی ادارہ صحت برائے اطفال کے سربراہ ڈاکٹر جمال رضا، ایسو سی ایشن کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر خالد شفیع، صوبائی صدر ڈاکٹر جمیل اختر اور ڈاکٹر جلال اکبر نے و نمو نیا کے عالمی دن کی مناسبت سے مقامی ہوٹل میں پریس بریفنگ کے دوران کہنا تھا کہ نمونیا کی بیماری نومولود او ر کمسن بچوں میں اموات کی دوسری اہم بڑی وجہ ہے ۔
پاکستان میں ہر سال نمونیا کی بیماری سے92ہزار بچے انتقال کر جاتے ہیں جو تشویشناک صورتحال ہے ،47فیصد والدین اپنے بچوں کو نمونیا و ڈائریا سے بچاؤ کا ٹیکہ جبکہ 65فیصد والدین اپنے بچوں کو حفاظتی ٹیکوں کا کورس مکمل ہی نہیں کراتے،پیدا ہونے والے 42فیصد بچے وزن کی کمی کا شکار ہوتے ہیں
اس موقع پرڈاکٹر جمال رضا نے بتایا کہ پاکستان میں حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام (ای پی آئی( میں پانچ سال قبل اکتوبر 2012میں نمونیا کی ویکسین شامل کی گئی لیکن 47فیصد والدین بچوں کو نمونیا کی ویکسی نیشن جبکہ 65فیصد والدین اپنے بچوں کو حفاظتی ٹیکوں کا کورس مکمل نہیں کرواتے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment