ھفتہ, 23 نومبر 2024


دھند سےگھبرانےکی ضرورت نہیں، ماہرین نے مشکل آسان کردی

 

ایمزٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک)آب و ہوا میں تبدیلی (کلائمیٹ چینج) اور فضائی آلودگی نے جہاں دنیا بھر کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے وہیں پاکستان اور بھارت کے بعض علاقے شدید دھند کی لپیٹ میں ہیں۔ اس تناظر میں ہوا کی کثافت معلوم کرنا بہت ضروری ہوجاتا ہے اور اس کےلیے انجینئروں نے ایک دستی آلہ تیار کیا ہے جو بہ آسانی جیب میں سما سکتا ہے اور اسے ’’پاکٹ لیب ایئر‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔
پاکٹ لیب میں کئی طرح کے حساس سینسرز نصب ہیں جو آپ کےعلاقے کی ہوا کی کیفیات نوٹ کرکے لیپ ٹاپ اور اسمارٹ فون تک بھیج سکتے ہیں۔
999307 pocketlabmain 1510862813 331 640x480
 
پاکٹ لیب میں نصب جدید آلات فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ، درجہ حرارت، نمی، ہوا کا دباؤ، بلندی، ذرات کی مقدار، ہیٹ انڈیکس اور روشنی کی شدت نوٹ کرسکتے ہیں۔ یہ تمام معلومات کراؤڈ سورسنگ ویب سائٹ پر شیئر بھی کی جاسکتی ہیں جو ایک بڑے نقشے پر ظاہر ہوجاتی ہیں۔
پاکٹ لیب ریسرچ ایجوکیشن کے سربراہ رابرٹ ڈاٹ ہٹ کہتے ہیں کہ پاکٹ لیب ایئر صرف کوئی آلہ نہیں بلکہ دنیا بھر میں کلائمیٹ چینج اور ہوا کا معیار ناپنے کا ایک مشترکہ منصوبہ ثابت ہوگا۔ پاکٹ لیب ایپ میں مشن موڈ کے ذریعے مختلف انداز میں اس کا ڈیٹا استعمال کیا جاسکتا ہے۔ صارفین ڈیٹا اپ لوڈ کرنے، جیو ٹیگنگ کے ذریعےان کا محلِ وقوع بتانے اور دیگر کام کرسکتے ہیں۔
اس سے قبل پوری دنیا کے ہزاروں کمرہ جماعت میں اساتذہ اور طالب علموں نے اسے استعمال کیا ہے۔ اب انجینئر، تعلیم یافتہ شہری اور خود سائنسداں اسے استعمال کررہے ہیں۔ فی الحال یہ ایجاد آخری مراحل میں ہے اور اس کی قیمت 200 ڈالر تک ہے۔ اس کا پہلا تجارتی ماڈل اکتوبر 2018 تک دستیاب ہوسکے گا۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment