ایمزٹی وی(لاہور)چیف جسٹس ثاقب نثارصاف سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں صاف پانی کیس کی سماعت کے بعد اچانک میوہسپتال پہنچ گئے جہاں انہوں نے ہسپتال کی مختلف وارڈز کا دورہ کیا اورسرجری ڈیپارٹمنٹ میں مردانہ و زنانہ وارڈاکٹھے ہونے پر اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر الگ کرنے اور ہسپتال میں واٹر فلٹر لگانے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں صاف پانی کے حوالے سے درخواست کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس ثاقب نثار نے چیف سیکرٹری زاہد سعید کو اپنی مصروفیات ترک کرتے ہوئے کا حکم دیتے ہوئے میوہسپتال کا اچانک دورہ کیا اور ہسپتال کی ایمرجنسی کے مختلف حصوں کا جائزہ لیا،اس موقع پر ایم ایس میوہسپتال نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ہسپتال میں مریضوں کوتمام سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں۔
چیف جسٹس نے سرجری ڈیپارٹمنٹ کے دورہ کے موقع پر ہیڈ آف سرجری سے سوال کیا کہ مردانہ اور زنانہ وارڈ کیوں اکٹھے کر رکھے ہیں اس پر چیف سیکرٹری زاہدسعید نے جواب دیا کہ بعض وارڈز میں مریضوں کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے مریضوں کو ایک وارڈ میں رکھا گیا ہے، چیف جسٹس ثاقب نثار نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر وارڈالگ کرنے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ہسپتال میں مریضوں کوتمام سہولتیں فراہم کی جائیں،بتایا جائے کہ ہسپتال میں صاف پانی کیسے مہیاکیاجاتا ہے؟، چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کہا کہ مریضوں کوپینے کاصاف پانی ملناچاہئے اورہسپتال میں واٹرفلٹرلگائے جائیں۔