ایمزٹی وی(صحت)ینگ نرسنگ ایسوسی ایشن سندھ کے صدر اعجاز علی کلیری نے کہا ہے کہ صوبے بھر کی نرسز کو بے پناہ مسائل کا سامنا ہے ان کی 20سال سے پروموشن اور اپ گریڈیشن نہیں ہوئی اس سلسلے میں بنائی گئی 7رکنی کمیٹی نے اپنی سفارشات مرتب کرکے سیکرٹری صحت کو بھیج دی تھیں لیکن 7ماہ گزرنے کے باوجود ان سفارشات پر عمل کرکے نرسز کو ترقیاں نہیں دی گئیں جس سے نرسز میں مایوسی پائی جارہی ہے اس لئے سیکریٹری صحت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ نرسز کو ترقیاں دی جائیں بصورت دیگر مجبوراً ہمیں احتجاج کار استہ اختیار کرنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا ہے کہ نرسنگ کا شعبہ طب میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے لیکن ان کے مسائل کو نظر انداز کیا جارہا ہے ۔ نرسنگ میں داخلہ پالیسی 2014کے برخلاف آئی بی اے ٹیسٹنگ سسٹم نافذ کر دیا گیا جس سے بڑی تعداد میں طلبا ناکام ہوئے اور اب نشستیں خالی رہ جانے کا خدشہ پیدا ہو گیاہے جس سے اسپتالوں میں نرسوں کی بھی کمی پیدا ہو جائے گی۔ انہوں نے سیکریٹری صحت سندھ سے مطالبہ کیا کہ پرانی داخلہ پالیسی بحال کی جائے اور نرسز کو ترقیاں دی جائیں بصورت دیگر قانونی چارہ جوئی اختیار کی جائے گی ۔