مانیٹنرنگ ڈیسک: سماجی رابطے کی مقبول ترین ویب سائٹ فیس بک نے نئی خرابی 'اے پی آئی' (بگ) کا انکشاف کیا ہے، جس سے 68 لاکھ صارفین کی پرائیویسی متاثر ہوئی ہے اور ذاتی تصاویر تک تھرڈ پارٹی ایپس کو رسائی مل گئی۔
فیس بک نے گزشتہ روز ایک بلاگ پوسٹ میں اس نئے بگ کا انکشاف کیا۔
فیس بک کے مطابق نئے بگ سے 68 لاکھ افراد کی اُن ذاتی تصاویر تک بھی تھرڈ پارٹی ایپس کو رسائی مل گئی، جنہیں صارفین فیس بک پر تو اَپ لوڈ کرتے ہیں لیکن ان کی پرائیویسی only me رکھی جاتی ہے اور صارف کے علاوہ انہیں اور کوئی نہیں دیکھ سکتا۔
اس کے علاوہ پوسٹس اور اسٹوری میں شیئر کی گئیں تصاویر تک بھی تھرڈ پارٹی ایپس کو رسائی مل گئی۔
بلاگ پوسٹ میں بتایا گیا کہ یہ بگ رواں سال ستمبر میں 12 دن تک فعال رہا تھا۔
فیس بک کمپنی نے صارفین کی پرائیویسی متاثر ہونے پر معذرت کرتے ہوئے بتایا کہ آئندہ ہفتے ایپ ڈیولپرز کو ٹولز مہیا کیے جا رہے ہیں جو اس حوالے سے معاونت فراہم کریں گے کہ کون سے صارفین اس بگ سے متاثر ہوئے۔
واضح رہے کہ رواں برس فیس بک کا کیمبرج ڈیٹا اینالیٹیکا سے متعلق ایک ڈیٹا لیک اسکینڈل بھی سامنے آیا تھا جس کے مطابق برطانوی الیکشن کنسلٹنسی فرم کیمبرج اینالیٹیکا نے کروڑوں فیس بک صارفین کی ذاتی معلومات حاصل کرکے اسے دنیا بھر کے مختلف ممالک میں الیکشن پر اثر انداز ہونے کے لیے استعمال کیا تھا۔
بعد ازاں فیس بک کمپنی نے صارفین کے ڈیٹا اور پرائیویسی کے لیے سخت ترین اقدامات کا آغاز کردیا تھا۔