ایپوہ: ملائیشیا کی ایک کمپنی نے ایک چھوٹا اسٹیکر بنایا ہے جس میں کیمیائی اجزا سے پاک ایک قدرتی فارمولا شامل ہے۔ فارمولے کے اجزا پھل کو دو ہفتوں تک تازہ رکھتے ہیں اور وہ گل سڑ کر ختم نہیں ہوتا۔ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ اسٹیکر 100 فیصد نامیاتی (آرگینک) ہے اور جس میں شہد کی مکھیوں کے چھتے سے لی گئی موم اور خاص آئیونائز نمک ملایا گیا ہے۔ یہ دونوں اشیا مل کر پھل کو بیکٹیریا سے محفوظ رکھتی ہیں اور ساتھ ہی اسٹیکر پھل کے پکنے کے عمل کو بھی سست کردیتا ہے۔ اگرچہ اسٹیکر کی مزید تفصیل نہیں دی گئی لیکن اسٹیکر بالکل محفوظ ہے اور یہاں تک کہ آپ اسے کھا بھی سکتے ہیں۔ اسے اسٹکس فریش کا نام دیا گیا ہے۔ اسٹکس فری کے مالک ظافری زین الدین نے کہا ہے کہ چار سال قبل انہیں اس کا خیال آیا اور انہوں نے پھل اور سبزیاں فروخت کرنے والے کئی افراد سے ملاقات کی جو تیزی سے خراب ہوتے پھلوں سے پریشان تھے۔ ایک خوانچہ فروش نے کہا کہ ہم بے بس ہیں کیونکہ ہم قدرت کو نہیں روک سکتے۔ زین الدین نے اپنی ویب سائٹ پر لکھا کہ اگرچہ فطرت کو روکنا ممکن نہیں مگر پھل خراب ہونے کی رفتار سست تو کی جاسکتی ہے۔ اس کے بعد انہوں نے اسٹیکر پر کام شروع کیا اور ملائیشیا کی جامعات، تحقیقی اداروں اور وہاں کے صنعتی معیارات (اسٹینڈرڈ) اداروں سے بات کی۔ اسٹیکر بنانے کے بعد یونیورسٹی آف ساؤتھ آسٹریلیا میں اس کی آزمائش کی گئی اور اس پورے عمل میں تین برس لگے۔ پہلے اسے آموں کی زندگی بڑھانے کے لیے تیار کیا گیا تھا لیکن بعد میں کمپنی نے دریافت کیا کہ یہ آم جیسے چھلکے اور جسامت والے دیگر پھلوں پر بھی یکساں کارآمد ہے۔ ان میں مگرناشپتی، پپیتا، سیب ، ناشپاتی اور دیگر پھل شامل ہیں۔ یہ اسٹیکر پھل پکنے کا عمل سست کرتا ہے اور انہیں بیکٹیریا اور پھپھوند سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔