مانیٹرنگ ڈیسک : نئے سال کی سب سے پہلی اور اہم ترین سائنسی خبر یہ ہے کہ چین نے اپنے وسائل استعمال کرتے ہوئے، دنیا کے سب سے پہلے ’’فیوژن بجلی گھر‘‘ کا کام تقریباً مکمل کرلیا ہے جو اس سال کسی بھی وقت اپنا کام شروع کردے گا۔
اب تک دنیا میں جتنے بھی ایٹمی بجلی گھر ہیں، وہ سب کے سب بھاری ایٹموں کو توڑ کر توانائی پیدا کرتے ہیں جسے بعد ازاں بجلی میں تبدیل کیا جاتا ہے۔ اس عمل کو ’’فشن‘‘ کہا جاتا ہے۔
ان کے برعکس، ’’فیوژن‘‘ کے عمل میں دو ہلکے ایٹموں (یعنی ہائیڈروجن ایٹموں) کو زبردست توانائی پر آپس میں ملایا جاتا ہے جس سے ایک نیا اور قدرے بھاری ایٹم وجود میں آتا ہے؛ جبکہ اس عمل میں بھی زبردست توانائی کا اخراج ہوتا ہے۔ یہ عین وہی عمل ہے جس نے پچھلے پانچ ارب سال سے ہمارے سورج کو روشن رکھا ہوا ہے؛ اور جو زمین پر زندگی کے وجود اور بقاء کی ضمانت بھی ہے۔