پاکستانی حکومت نے ہیلتھ ڈیکلریشن فارم کے بغیر مسافروں کے ملک میں داخلے پر پابندی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے تمام فضائی اڈوں پر مسافروں کی جہاز سے اترنے کی اجازت ہیلتھ ڈیکلیریشن فارم سے مشروط کردی گئی ہے۔سول ایوی ایشن اتھارٹی نے تمام ایئرلائنز کو ہدایت کی ہے کہ دوران پرواز ہی مسافروں سے ہیلتھ فارم مکمل کروائیں۔ دوران سفر فارم مکمل نہ کرنے والے مسافروں کو جہاز کی سیڑھیاں اور بورڈنگ بریج فراہم نہیں کیا جائے گا ۔
ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے ملکی ایئرپورٹس منیجر کو لکھے گئے ہدایات نامہ میں کہا ہے کہ ہیلتھ فارم مکمل کرنے کی رپورٹ نہ دینے پر طیارے سے مسافروں کو اترنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ ملک میں اب تک کورونا وائرس انسان سے انسان میں منتقل نہیں ہوا اور تمام متاثرہ افراد بیرون ملک وائرس کا شکار ہوئے۔جو باہر سے اپنے جسم میں وائرس لے کر آئے ہم انہیں پرائمری کیسز کہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم بیرون ملک سے آنے والوں اور ان کے عزیزوں کی صحیح طریقے سے اسکریننگ کر لیں تو اس وائرس میں ملک میں پھیلنے سے روک سکتے ہیں‘ظفر مرزا نے وائرس سے متاثرہ افراد کو پکڑنے والے مانیٹرنگ سسٹم میں کمزوری سے متعلق کہا کہ میں خود وزیر اعلیٰ سندھ سے رابطے میں ہوں، معاملے پر وفاق اور صوبائی حکومت مل کر کوششیں کر رہے ہیں۔ پاکستان میں کورونا وائرس کے زیادہ تر کیسز ایران، عراق و دیگر ممالک سے آئے، چین سے ایک کیس بھی پاکستان نہیں آیا، جب تک ہم نے انسان سے انسان میں وائرس کی منتقلی کو روکا ہوا ہے کیسز صرف بیرون ملک سے آئیں گے، خدا نخواستہ انسان سے وائرس کی منتقل شروع ہوگئی تو گراف بہت اوپر چلا جائے گا۔