ملک بھر میں تیزی سے پھیلتے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے سندھ کے بعد پنجاب اور بلوچستان کی حکومتوں نے بھی وفاق سے فوج طلب کرنے کے لیے درخواست کردی ہے۔
سندھ حکومت نےکورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے وفاق سے صوبے میں فوج تعینات کرنے کی درخواست کی ۔اس حوالے سے حکومت سندھ نے وفاقی وزارت داخلہ کو ایک خط ارسال کیا ، جس میں آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت سول ایڈمنسٹریشن کی مدد کے لیے افواج پاکستان کو تعینات کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ہم بڑے اور سخت فیصلے کرنے جارہے ہیں تاکہ عوام کو کورونا وائرس سے بچاسکیں، عوام کی صحت اور زندگی عزیز ہے، ہم لاک ڈاؤن کی طرف جارہے ہیں۔
لاک ڈاؤن کا اطلاق آج اتوار کی رات 12 بجے سے ہوگا جس کا باضابطہ اعلان وزیراعلیٰ سندھ ایک ویڈیو بیان کے ذریعے کریں گے۔ صوبے بھر میں لاک ڈاؤن کے دوران اشیائے ضروریہ مثلا کریانہ اسٹور، میڈیکل اسٹور، سبزی، دودھ، بیکری اور ملک شاپ کھلی رہیں گی تاہم اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ ان دکانوں پر بھی عوام کا رش نہ لگے۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بھی آرٹیکل 245 کے تحت صوبے میں فوج طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب نے چیف سیکرٹری اور دیگر اعلیٰ حکام سے مشاورت مکمل کرلی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ مشکل کی گھڑی میں عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے اور عوام کے تحفظ کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے۔
بلوچستان حکومت نے بھی آرٹیکل 245کے تحت پاک فوج کو سول اختیارات دینے کے لیے خط لکھ دیا ہے، بلوچستان حکومت کے مطابق پاک فوج کو آرٹیکل 245کے اختیارات دیے جائیں گے اور صوبے بھر میں ایمرجنسی کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے فوج کو سول اختیارات حاصل ہوں گے۔
خیبر پختون خوا ہ نے صوبے بھر میں لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا ہے۔ کورونا وائرس کے سبب صوبے بھر میں 3 روز کے لیے لاک ڈاؤن کیا جارہا ہے، صوبے میں کریانہ، دودھ، ادویات ، بیکری، سبزی، فروٹ، پٹرول پمپ کھلے رہیں گے جب کہ بقیہ سرگرمیوں پر پابندی عائد ہوگی۔