ھفتہ, 04 مئی 2024


ہرایک انسان کےلیے پوراایک سیارہ ہماری کہکشاں میں دستیاب

مانیٹرنگ ڈیسک : فلکیاتی ماہرین نے حساب لگایا ہے کہ صرف ہماری ملکی وے کہکشاں میں سورج جیسے ہر پانچ ستاروں میں سے ایک کے گرد ہماری زمین جیسا کوئی ایک ستارہ موجود ہوسکتا ہے
امریکن ایسٹرونومیکل سوسائٹی کے آن لائن ریسرچ جرنل ’’ایسٹرونومیکل جرنل‘‘ کے ایک حالیہ شمارے میں یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا، کینیڈا کے ماہرین کا ایک مقالہ شائع ہوا ہے جس میں انہوں نے امریکی خلائی تحقیقی ادارے ’’ناسا‘‘ کی ’’کیپلر 2‘‘ خلائی دوربین سے حاصل شدہ معلومات کا تفصیلی جائزہ لے کر تخمینہ لگایا ہے کہ ہمارے سورج جیسے کسی بھی ستارے کے گرد، ہماری زمین سے مشابہت رکھنے والے کسی سیارے کی موجودگی کے کیا امکانات ہوسکتے ہیں۔
 
یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا میں شعبہ طبیعیات و فلکیات کے پروفیسر ڈاکٹر جیمی میتھیوز کی نگرانی میں نوجوان طالبہ مشیل کیونیموٹو نے یہ سارا تخمینہ لگایا جس سے معلوم ہوا کہ سورج جیسے کسی بھی ستارے کے گرد ہماری زمین سے مشابہت رکھنے والے، پتھریلے سیارے کی موجودگی کا 20 فیصد امکان ہے۔
ہماری اب تک کی معلومات کے مطابق، ہماری ملکی وے کہکشاں میں ویسے تو ستاروں کی تعداد 200 ارب کے لگ بھگ ہوسکتی ہے لیکن اس میں سے بھی تقریباً 30 ارب ستارے ایسے ہیں جو اپنی ساخت اور عمر کے لحاظ سے ہمارے سورج سے بہت ملتے جلتے ہیں۔
 
اس طرح 20 فیصد امکان کا مطلب یہ ہوا کہ صرف ہماری کہکشاں ہی میں زمین جیسے سیاروں کی ممکنہ تعداد 6 ارب (600 کروڑ) تک ہوسکتی ہے۔
اس حوالے سے میتھیوز نے مذاقاً کہا کہ’’یعنی زمین پر رہنے والے تقریباً ہر ایک انسان کےلیے پورا ایک سیارہ ہماری کہکشاں میں دستیاب ہے،‘‘
 
یاد رہے کہ زمین کے علاوہ کسی دوسرے سیارے پر زندگی کی موجودگی کا امکان براہِ راست اس بات پر منحصر ہے کہ وہ سیارہ نہ صرف ہماری زمین کی طرح ’’پتھریلا‘‘ ہو اور اس کی سطح پر پانی بھی موجود ہو، بلکہ وہ اپنے ستارے سے اتنے فاصلے پر بھی ہو کہ اس سیارے کی سطح پر پانی اپنی مائع حالت برقرار رکھ سکے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment