جمعہ, 22 نومبر 2024


ٹک ٹاک کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سےفیس بک پریشان

مانیٹرنگ ڈیسک: ٹک ٹاک کی بڑھتی ہوئی مقبولیت نے فیس بک کی پریشانی میں اضافہ کردیا ہے
 
آن لائن کمپنی سنسر ٹاور کے مطابق ٹک ٹاک کو 2019 میں 73 کروڑ 80 لاکھ سے زائد بار ڈاﺅن لوڈ کیا گیا اور فیس بک، میسنجر اور انسٹاگرام تینوں کو شکست دی۔
 
یہی وجہ ہے کہ اب فیس بک نے اسے پیچھے چھوڑنے کے لیے پہلے انسٹاگرام میں ریلز کے نام سے ٹک ٹاک کلون متعارف کرایا اور اب اپنی مین ایپ پر بھی اس سے ملتے جلتے فیچر پر کام شروع کردیا ہے۔
 
ٹیک کرنچ کی رپورٹ کے مطابق فیس بک نے تصدیق کی ہے کہ وہ بھارت میں مرکزی بلیو ایپ (فیس بک ایپ) میں مختصر ویڈیو کی آزمائش کررہی ہے۔
 
فیس بک کی سب سے بڑی مارکیٹ بھارت ہے اور وہاں مختصر ویڈیوز کی آزمائش بھی قابل فہم ہے کیونکہ وہاں ٹک ٹاک پر پابندی عائد ہوچکی ہے۔
 
موجودہ شکل میں ان شارٹ ویڈیوز کے لیے نیوزفیڈ میں ایک سیکشن مختص کیا جارہا ہے اور اوپر کریئٹ بٹن ہوگا جس پر کلک کرنے پر فیس بک کیمرا لانچ ہوگا اور صارفین ویڈیوز میں براؤز کرسکیں گے۔
 
فیس بک کے ترجمان نے اس حوالے سے بتایا کہ ہم ہمیشہ نئے تخلیقی ٹولز کی آزمائش کرتے رہتے ہیں تاکہ جان سکیں کہ لوگ کس طرح اپنی ذات کا اظہار کرنا چاہتے ہیں، مختصر ویڈیوز انتہائی مقبول فارمیٹ ہے اور ہم لوگوں کو فیس بک پر مواد بنانے اور شیئر کرنے کے لیے نیا تجربہ فراہم کرنا چاہتے ہیں۔
 
فیس بک نے گزشتہ ماہ انسٹاگرام ریلز کو وہاں متعارف کرایا (جو اب دنیا بھر میں متعارف کرایا جاچکا ہے)۔ ذرائع نے بتایا کہ ٹک ٹاک پر پابندی کے بعد سے بھارت میں فیس بک سروسز کے حوالے سے صارفین کی انگیج منٹ میں 25 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
 
فیس بک کی جانب سے جلدبازی اس لیے بھی کی جارہی ہے کیونکہ ٹک ٹاک کی جانب سے اس مارکیٹ دوبارہ قدم رکھنے کے لیے کوششیں تیز کردی گئی ہی
بائیٹ ڈانس (ٹک ٹاک کی ملکیت رکھتنے والی کمپنی) کی جانب سے ریلائنس انڈسٹریز سے ٹک ٹاک کے مقامی بزنس فروخت کرنے کے مذاکرات کیے جارہے ہیں۔
 
فیس بک کو ٹک ٹاک کے مقابلے میں امریکی حکومت کا ساتھ بھی حاصل ہے کیونکہ امریکی حکام کی جانب سے ٹک ٹاک پر پابندی کے لیے کام کیا جارہا ہے اور اسے امریکی آپریشنز کسی مقامی کمپنی کو 15 ستمبر تک فروخت کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
 
خیال رہے کہ 2017 میں چینی کمپنی بائیٹ ڈانس نے ایک ارب ڈالرز کے عوض ایپ میوزیکلی کو خریدا تھا اور پھر اسے ٹک ٹاک میں بدل دیا جو بہت تیزی سے دنیا بھر میں مقبول ہوئی۔ واضح رہے فیس بک نے بھی اسے خریدنے کی کوشش کی تھی مگر ناکام رہی، 
 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment