کراچی: جامعہ کراچی کے شعبہ بائیوکیمسٹری کے زیر اہتمام اور کراچی یونیورسٹی المنائی ایسوسی یشن بالٹی مور امریکہ کے اشتراک سے ذیابیطس کے عالمی دن کی مناسبت سے شعبہ ہذاکے لیکچر ہال میں بعنوان پوسٹر کمپٹیشن بعنوان: ”ذیابیطس: اپنا اور فیملی کا تحفظ“ کے نام سے سیمینار منعقد کیا گیا۔
سیمینا ر سےخطاب کرتے ہوئےجامعہ کراچی کے شعبہ بائیوکیمسٹری کی پروفیسر ڈاکٹر شمیم قریشی نے ذیابیطس سے متعلق آگاہی فراہم کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں 415 ملین سے زائد افراد اس بیماری میں مبتلا ہیں اور یہ تعداد 2030 ء تک 642 ملین تک جاپہنچے گی ۔پاکستان دنیا بھر میں ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد کے لحاظ سے چوتھے نمبر پر ہے جو تشویش ناک امر ہے۔ 90 فیصد مریض ٹائپ 2 ذیابیطس کا شکار ہیں
بقائی انسٹی ٹیوٹ آف ڈائی بیٹالوجی اینڈ انڈوکرائنالوجی کے ڈاکٹر محمد ظفر عباسی نے کہا کہ انسولین کے ذریعے ہی شوگر لیول کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے مگراس کے ساتھ میٹھے کا کھانے میں استعمال سے پرہیز لازمی ہے اور اس کے ساتھ ورزش بھی بہت ضروری ہے۔ ٹائپ 2 ذیابیطس کو بہتر صحتمند لائف اسٹائل،تمباکو نوشی اورفاسٹ فوڈ سے پرہیز کرکے روکا جاسکتا ہے۔
ایڈوانسڈ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوٹ اینڈ ریسرچ سینٹر کی چیف ایگزیکیٹو آفیسر ڈاکٹر صدف احمد نے پاکستان میں مرد اور خواتین نرسز کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں مزید نرسوں کی ضرورت ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ آگاہی پروگرامز کرائے جائیں تا کہ لوگوں کو یہ بتایا جاسکے کہ نرسز بھی ڈاکٹرز کی طرح کلیدی کردار کے حامل ہیں، مریضوں کی نگہداشت میں ٹیم ورک لازم وملزوم ہے۔
شعبہ بائیوکیمسٹری جامعہ کراچی کے مارننگ وایوننگ پروگرام کے طلباوطالبات کے مابین ہونے والے پوسٹرکمپٹیشن میں منصف کے فرائض شعبہ بائیوکیمسٹری جامعہ کراچی کی ڈاکٹر طوبیٰ لطیف اور سرسید کالج آف میڈیکل سائنسز فارگرلزکلفٹن کی ڈاکٹر مسرت جہاں نے انجام دیئے۔مقابلہ جیتنے والی طالبات جس میں مہرین،صبا،طیبہ اور زیبا کو پہلے انعام کیش سے نوازاگیا جبکہ نیلم،مصباح اور نِمراکو بھی خصوصی کیش انعامات سے نوازاگیا۔