ویب ڈیسک: واٹس ایپ نے صارفین کے لئے چیٹ جی پی ٹی جیسی آرٹی فیشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی پر مبنی چیٹ بوٹ اضافے کااعلان کردیا۔
اس حوالے سے میٹا کے مالک مارک زکربرگ نے کہا کہ کمپنی کی جانب سے تخلیقی آرٹی فیشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی کو سروسز کا حصہ بنانے کے لیے ایک اعلیٰ سطح کا پراڈکٹ گروپ تشکیل دیا جا رہا ہے۔
اس حوالے سے واٹس ایپ اور میسنجر کے لیے ٹیکسٹ پر مبنی اے آئی ٹولز کی آزمائش سے آغاز ہوگا جو کہ ممکنہ طور پر چیٹ جی پی ٹی کی طرح کے چیٹ بوٹس ہوں گے۔
آغاز میں یہ بوٹس صارفین کے لیے تفریح کا ذریعہ ہوں گے مگر میٹا کی جانب سے بتدریج انہیں دیگر شعبوں کا حصہ بنایا جائے گا۔
میٹا کی جانب سے انسٹا گرام میں اے آئی ٹیکنالوجی پر مبنی فلٹرز اور اشتہاری فارمیٹس کے تجربات بھی کیے جا رہے ہیں۔
اس طرح کے اے آئی ٹول کافی عرصے سے موجود ہیں مگر اس ٹیکنالوجی کو چیٹ جی پی ٹی کی بدولت بہت زیادہ مقبولیت حاصل ہوئی ہے۔
مائیکرو سافٹ کی جانب سے اس ٹیکنالوجی کو بنگ سرچ انجن اور ایج براؤزر کا حصہ بنایا گیا ہے۔اسی طرح گوگل کی جانب سے بارڈ نامی چیٹ بوٹ کو متعارف کرایا جارہا ہے۔
میٹا کی جانب سے اس طرح کا اعلان حیران کن نہیں کیونکہ یہ کمپنی عرصے سے اے آئی ٹیکنالوجی پر کام کر رہی ہے جبکہ مارک زکربرگ کا میٹا ورس کا منصوبہ بھی بہت زیادہ کامیاب ہوتا نظر نہیں آرہا۔