گوگل فوٹوز میں آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی پر مبنی فیچر آسک فوٹو صارفین کے لیے متعارف کرانے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔
اس فیچر کا اعلان مئی میں گوگل کی سالانہ ڈویلپر کانفرنس کے موقع پر کیا گیا تھا اور اس کی آزمائش گوگل فوٹوز ایپ میں جولائی سے کی جا رہی تھی۔
اب اسے سب سے پہلے امریکا میں متعارف کرایا جا رہا ہے جس کے بعد توقع ہے کہ آنے والے مہینوں میں یہ دیگر ممالک کے صارفین کو بھی دستیاب ہوگا۔
گوگل جیمنائی پر مبنی اس فیچر سے صارفین فوٹوز ایپ میں زیادہ بہتر طریقے سے اپنا پسندیدہ مواد سرچ کر سکیں گے۔یہ فیچر جنریٹیو اے آئی کو استعمال کرکے زیادہ برق رفتاری سے تفصیلات اکٹھی کرے گا اور تصاویر میں موجود اشیا کی شناخت بھی کر سکے گا۔
یہ اے آئی فیچر صارفین کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب بھی دے سکے گا۔یہ فیچر گوگل فوٹوز کی سرچ ٹیب میں چھپا ہوگا اور اس کے لیے آسک بٹن کا اضافہ اس سروس میں کیا جائے گا۔اس بٹن پر کلک کرنے پر ایک نیا انٹرفیس نظر آئے گا جس میں مختلف سوالات موجود ہوں گے۔
کمپنی کی جانب سے مئی میں بتایا گیا تھا کہ اس فیچر سے صارفین کے لیے ہزاروں تصاویر میں سے کسی ایک تصویر کو ڈھونڈنا بہت آسان ہو جائے گا، اس طرح اسکرولنگ میں وقت ضائع کرنے کی ضرورت نہیں رہے گی۔
9 ٹو 5 گوگل کی رپورٹ کے مطابق جن افراد نے آغاز میں آسک فوٹو ویٹ لسٹ میں سائن اپ کیا تھا، ان کے لیے یہ فیچر اب متعارف کرا دیا گیا ہے۔
یہ نیا فیچر گوگل فوٹوز مں سرچ ٹیب کی جگہ لے گا۔