ایمزٹی وی(ٹیکنالوجی)اوزون میں شگاف پڑنے سے انسانی زندگی میں مدافعتی ناطم کو نقصان پہنچ سکتا ہےماہرین کا کہنا ہے کہ اوزون تہہ کو نقصان پہنچانے والی گیسوں کا استعمال کم نہ کیا تو 2030ءتک 20لاکھ افراد کو کینسر کا مہلک مرض لاحق ہو سکتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اوزون فضا میں زمین سے 10 کلو میٹر بلند اور 10کلومیٹر موٹی آکسیجن کی تہہ ہے جو سورج سے نکلنے والی الٹرا وائلٹ شعاعوں کو زمین تک آنے سے روکتی ہے۔ یہ شعاعیں اگر زمین تک پہنچ جائیں تو انسانی زندگی اور زمین پر موجود دیگر حیات کیلئے انتہائی خطرناک ہیں۔ اوزون کی تہہ کو کلورین گیس سے نقصان پہنچتا ہے۔ تحقیقات سے ثابت ہوا ہے کہ ریفریجریٹروں میں استعمال کی جانے والی گیس اوزون کی تہہ کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔ اوزون کی تہہ میں شگاف پڑنے سے انسانوں کے مدافعتی نظام میں کمزوری، آنکھوں کا موتیا اور جلدی کینسر جیسے امراض سامنے آ رہے ہیں۔ اوزون کی تہہ کو بچانے کے لیے اقوام متحدہ کے ممبر ممالک نے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ کلورین گیس کا استعمال کم کرنے کیلئے دنیا میں بہت سی کوششیں جاری ہیں لیکن پاکستان میں وزارت ماحولیات کا اوزون سیل 2008ءسے بند پڑا ہے۔