ھفتہ, 23 نومبر 2024


سوائن فلو: علامات اوراحتیاطی تدابیر

ایمز ٹی وی (ہیلتھ ڈیسک)  پاکستان میں سوائن فلو کا عفریت ایک بار پھر اپنے پنجے گاڑ رہا ہے اوراب تک پنجاب میں 37 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جب کہ 12 افراد زندگی کی بازی ہارچکے ہیں۔ سوائن فلو کے پھیلنے کا سبب جہاں ایک جانب تو حکومتی سطح پرعدم اقدامات ہیں وہیں دوسری جانب عوام میں مرض سے متعلق آگاہی کی کمی بھی اس کا بڑا سبب ہے۔

 

عوام کو چاہیے کہ سوائن فلو کی علامات جاننے کے لئے زیادہ سے زیادہ کوششیں کریں اورجبکہ پاکستان میں یہ مرض وبا کی صورت اختیار کرتا جارہا ہے تو اس سے بچنے کے لئے معمولی نوعیت کے فلو کو بھی نظرانداز کرنے کے بجائے فی الفور معالج سے رجوع کریں۔ میکسکوسے شروع ہونے والی یہ جان لیوا بیمارری 2009 میں پاکستان آئی اور اب تک سینکڑوں افراد کی جان لے چکی ہے۔

سوائن فلوسانس کی نالی میں خرابی کی بیماری ہے۔ یہ وائرس جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوکراس کے دفاعی نظام کو کم زورکردیتا ہے۔

سوائن فلو حاملہ عورت، کم عمر بچوں، موٹے افراد اور سانس یا دل کی بیماری میں مبتلا مریضوں میں پھیلنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

اس جان لیوا بیماری میں مبتلا فرد کے چھینکنے اور کھانسنے سے کسی دوسرے انسان کو بھی یہ وائرس منتقل ہوسکتا ہے۔

سوائن فلو میں مبتلا فرد کو بخار، کھانسی، گلے میں خراش، ناک بہنے کے علاوہ جسم میں درد، تھکاوٹ، سردی لگنے، قے اور چھینکنے کی شکایت ہوتی ہے۔

ابتدائی علامات عام فلو اور بخار جیسی ہوتی ہیں جبکہ سوائن فلو کے شدید ہونے جانے پر جلد کا رنگ نیلا یا سرمئی ہوسکتا ہے جو آخرکارجان کا خطرہ ثابت ہوتی ہے۔

 

سوائن فلوایک جان لیوا بیماری ہے اوراس سے بچنے کے لئے مندرجہ ذیل احتیاطی تدابیر اپنانی چاہیں۔

سوائن فلو کا شکارمریض جن میں مرض کی ابتدائی علامات ظاہر ہورہی ہوں انہیں ورزش کرنی چاہیے اورگہرے سانس لینا چاہیے۔

ذہنی پریشانی اورتناؤ سے خود کو دور رکھنا چاہیے اورمریض کو چاہیے کہ اپنی غذا میں میٹھے کا استعمال ترک کردے۔

سوائن فلو کی شدت میں مریض کو زیادہ نیند لینی چاہیےاوروٹامنز کا تواتر سے استعمال اور زیادہ وقت دھوپ میں گزارنا مرض کی شدت میں کمی کرتا ہے۔

سوائن فلو کا علاج اینٹی باوٹیکس بھی ہوتی ہیں تاہم اس سے بچنے کیلئے ویکسینیشن ہی واحد حل ہے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment