ایمز ٹی وی(ٹیکنالوجی) گوگل کلچرل انسٹی ٹیوٹ نے جدید اور تیز ترین روبوٹک آرٹ کیمرا متعارف کرا دیا جو مصوری کے فن پاروں کی ایک ارب پکسلز کی حامل انتہائی تفصیلات کے ساتھ تصاویر بنا سکتا ہے اور اس کا مقصد دنیا بھر میں موجود فن پاروں کی ڈیجیٹل کاپی محفوظ کرنا اور ان پر تحقیق کو آسان بنانا ہے۔مصوری کے فن پاروں کو سمجھنا بھی ایک فن ہے اس لیے مصوری سے دلچسپی رکھنے والے افراد دنیا بھر کے عجائب گھروں میں جاتے ہیں اور وہاں رکھے فن پاروں کا باریک بینی سے جائزہ لیتے ہیں۔ پرانے دور کے مصوروں نے اپنے فن پاروں میں کئی راز چھوڑے ہیں جنہیں تلاش کرنا آسان نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ صدیوں ان کا معائنہ کرنے کے بعد بھی آج تک ان میں چھپی کوئی نہ کوئی نئی چیز دریافت ہو رہی ہے۔
اس کے علاوہ دنیا کے ہر فرد کا ان فن پاروں تک پہنچنا بھی ممکن نہیں۔ ان کی جو تصاویر دستیاب ہیں وہ جتنی بھی اچھی ہو جائیں ان کا انتہائی باریک بینی سے جائزہ لینا ممکن نہیں۔ ان فن پاروں کی تصویر کشی کے لیے الٹرا ہائی ریزولوشن کیمرا درکار ہوتا ہے۔ لیکن یہ فن پارے بہت ہی پرانے دور کے ہونے کی وجہ سے انتہائی نازک ہیں۔ انہیں زیادہ ہوا، روشنی اور نمی سے نقصان پہنچتا ہے۔ یہی وقت ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ کئی ایسے انمول فن پارے ضائع ہو گئے۔
دنیا میں موجود ان پاروں کو محفوظ کرنے کے لیے گوگل کلچرل انسٹی ٹیوٹ نے ایک نیا آرٹ کیمرا متعارف کرایا ہے۔ یہ کیمرہ ایک ارب پکسلز کی حامل الٹرا ہائی ریزولوشن تصویر بنا سکتا ہے۔ یہ کیمرا تصویر کو نقصان پہنچائے بغیر اس کے ایک ایک نقطے کی انتہائی بہترین تصویر بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ تصویر کے ہر حصے کو مکمل فوکس میں لانے کے لیے یہ اس کی سیکڑوں تصاویر بنا لیتا ہے۔
اس کیمرے کے ذریعے گوگل کا مقصد دنیا بھر میں موجود نایاب فن پاروں کی ڈیجیٹل کاپیاں تیار کرنا ہے اس کام کے لیے یہ کیمرا دنیا بھر کے عجائب گھروں کا سفر کرے گا تاکہ ان میں رکھے فن پاروں کو ہمیشہ کے لیے محفوظ کیا جا سکے۔ اور یہ کام گوگل بغیر کسی معاوضے کے یعنی مفت انجام دے گا۔ کیمرے کے اجرا کے موقع پر اس کی پہلی بنائی 200 تصاویر کو بھی آن لائن پیش کیا گیا ہے جس سے اس کیمرے کی صلاحیتوں کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔