ایمز ٹی وی(صحت)ماہرین کا اصرار ہے کہ اسپتالوں کے بستر کئی طرح کے جراثیم سے بھرے ہوتے ہیں اور ان کو ختم کرنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ کم ازکم بستروں کے اطراف کے پائپ پر تانبے کا ملمع چڑھادیا جائے۔ اگر ایسا ہوجاتا ہے تو اسپتال سے پھیلنے والے سالانہ کروڑوں انفیکشنز کے واقعات اور اس کی پیچیدگیوں کو ختم کیا جاسکتا ہے۔
امریکا سے لے کر پاکستان تک، اسپتال کے بستر نمونیہ، پیشاب کی نالی کے انفیکشن اور دیگر بیماریاں پھیلانے کی وجہ بنتے ہیں اور ان کا بوجھ بھی اسپتالوں اور ڈاکٹروں پر پڑتا ہے۔ صرف آسٹریلیا میں ہی سالانہ 2 لاکھ افراد اسپتالوں سے بیمار ہوکر آتے ہیں اور غریب ممالک میں تو اسپتال انفیکشنز جان لیوا بھی ہوتے ہیں۔ ان میں سے 80 فیصد انفیکشنز اسپتالوں کی سطح یا بستر پر ہاتھ لگانے سے ہوتے ہیں اور بستروں کو سب سے آلودہ جگہ کہا جاتا ہے۔
تجربے کے لیے چلی کی ایک کمپنی نے پورے ملک کے 150 اسپتالوں کے بستروں کی ریلنگ اور پائپ وغیرہ پر تانبا چڑھایا اور اس کے بعد جراثیم کا جائزہ لیا تو تانبے والے بستروں پر انفیکشن 3.4 سے 8.1 فیصد کم ہوگیا ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یک خلوی ( سنگل سیل) بیکٹیریا جیسے ہی تانبے سے چھوتا ہے اس میں باریک سوراخ ہوجاتے ہیں اور وہ اپنی تعداد نہیں بڑھا پاتا اور خود بھی ختم ہوجاتا ہے۔ ماہرین نے تجویز دی ہے کہ تانبے کے بستروں سے اسپتال کے مہلک جراثیم بہت حد تک ختم کیے جاسکتے ہیں۔