ھفتہ, 23 نومبر 2024


جاپان میں بھی سرعام قتل

ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) جاپان کےساگامیہارا شہر میں معذور افراد کی نگہداشت کے لیے قائم ایک رہائشی سینٹر میں چاقو سے کیے جانے والے حملے کے نتیجے میں 19 افراد ہلاک ہو گئے.

تفصیلات کے مطابق پیر اور منگل کی درمیانی شب کیے جانے والے اس حملے میں متعدد زخمی افراد کی حالت تشویش ناک ہے،حملہ آور مقامی وقت کے مطابق شب ڈھائی بجے اس ادارے کی عمارت میں داخل ہوا اور اس نے لوگوں پر چاقو سے وار کرنا شروع کیا جس کے نتیجے میں انیس افراد جان کی بازی ہار گئے.

پولیس کا کہنا ہے کہ مشتبہ شخص کو حراست میں لیا ہے جس کی عمر 26سال ہے اور اس شخص نے خود پولیس سٹیشن جا کر اعتراف کیا کہ یہ قتل اس نے کیے ہیں.

جاپان کے سرکاری خبر رساں ادارے این ایچ کے کا کہنا ہے کہ مبینہ حملہ آور سوکی یمایوری گارڈن فیسیلٹی نامی معذوروں کے اس ادارے کا سابقہ ملازم ہے،یہ ادارہ ٹوکیو کے جنوب مغرب میں40 کلومیٹر دور واقع ہے. واقعے کے وقت وہاں عملے کے آٹھ ارکان موجود تھے جبکہ اس ادارے میں 149 افراد رہائش پذیر ہیں.


واضح رہے اس سے قبل سنہ 2008 میں ٹوکیو میں ایک شخص نے لوگوں پر چاقوں کے وار کیے تھے جس کے نتیجے میں سات ہلاکتیں ہوئیں تھیں جبکہ سنہ 2001 میں اوساکا کے پرائمری سکول میں ایک ذہنی مریض نے آٹھ بچوں کو چاقو کے وار کر کے ہلاک کیا تھا.

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment