ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں نے بھارتی میجر اور فوجیوں سے اللہ اکبر اورآزادی کے نعرے لگوادیے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع اسلام آباد میں بھارتی فوج کی راشٹریہ رائفلز سے وابستہ میجر اپنے چند اہلکاروں کے ساتھ قاضی گنڈ کے گاؤں ویسو میں داخل ہوا اور لوگوں سے اوقاف کمیٹی کے صدر کا پتہ پوچھا، اس دوران کشمیری نوجوانوں نے بھارتی افسر سمیت فوجی اہلکاروں گرد گھیراڈال لیا جس پر بھارتی میجرنے خطرہ محسوس کرتے ہی فوراً ’’ہم کیا چاہتے، آزادی‘‘ اور ’’نعرہ تکبیر ، اللہ اکبر‘‘ کے نعرے لگائے۔ نوجوانوں نے میجر کو کندھوں پر اٹھایا اور دوبارہ نعرے لگانے کیلیے کہا، میجر اور اس کے فوجیوں نے دوبارہ 20 منٹ تک نعرے لگائے۔
ادھرسری نگر، بڈگام، گاندربل ، بانڈی پورہ، کپواڑہ، بارہ مولہ، شوپیاں، کولگام، اسلام آباد اور پلوامہ میں کشمیریوں نے کرفیو توڑتے ہوئے سڑکوں پر نکل کر پاکستان اور آزادی کے حق اور بھارت کے خلاف نعرے لگائے۔ ہزاروں افراد نے ضلع اسلام آباد کے کئی علاقوں میں آزادی روڈ شو کا اہتمام کیا۔ بھارتی فوج اورپولیس نے مظاہرین پر طاقت کاوحشیانہ استعمال کیا جس سے درجنوں کشمیری زخمی ہوگئے۔
بھارت نواز سیاستدانوں کے سوشل بائیکاٹ کی اپیل کے بعد پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اور نیشنل کانفرنس کے رہنما روپوش ہوگئے ہیں، بی جے پی سے تعلق رکھنے والے تمام نام نہاد ارکان اسمبلی بھی وادی کشمیر سے بھاگ نکلے ہیں۔