ھفتہ, 23 نومبر 2024


سعودی عرب کو اسلحے کی فروخت ، کئی ممالک کو تنقید کا سامنا

ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں نے سعودی عرب کو جدید اسلحہ فروخت کرنے پر امریکہ، فرانس اور برطانیہ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب نے یمن کے ساتھ جنگ چھیڑ رکھی ہے اور وہ ان تینوں ممالک سے خطرناک اسلحہ خرید کر یمن کے لوگوں پر استعمال کر رہا ہے ۔ امریکی ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق گزشتہ سال سعودی عرب نے امریکہ سے چھ ارب ڈالر فرانس سے 18 ارب ڈالر اور برطانیہ سے چار ارب ڈالر کے جدید نوعیت کے خطرناک ہتھیار خریدے تھے ۔ ایک دوسری رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دنیا بھر میں اسلحہ کے کاروبار کی کل مالیت 17 کھرب ڈالر سالانہ ہے ۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کا کہنا ہے کہ یمن میں ہونے والی ہلاکتوں اور ہسپتالوں پر سعودی عرب کی جانب سے بمباری میں یہی خطرناک اسلحہ استعمال ہو رہا ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بڑی طاقتوں کو چاہیئے کہ وہ ان ممالک کو خطرناک ہتھیار فروخت نہ کریں جنہوں نے دوسرے ممالک کے ساتھ جنگ چھیڑ رکھی ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment