ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) جرمنی میں نو سالہ بچہ نے حیرت انگیز طور پر حاضر دماغی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے دوسالہ بھائی کی جان بچالی۔
تفصیلات کےمطابق جرمنی کے وسطی علاقے کوباچ میں نو سالہ مارکس اپنی نانی کے گھر میں اپنے دو سالہ بھائی روڈولف کے ہمراہ باغیچے میں کھیل رہا رہا تھا کہ اچانک اس کا دو سالہ بھائی وہاں موجود سوئمنگ پول میں منہ کے بل گر گیا۔
بچے کو اس کی ماں اور نانی نے پانی سے نکالا تو وہ سانس نہیں لے رہا تھا.اس وقت چھ سالہ مارکس نے طبی کارکنوں کو فون کیا کیونکہ اس کی نانی کو جرمن زبان پر مہارت نہیں ہے اور وہ روسی زبان جانتی ہیں۔
طبی اہلکار کا کہنا تھا کہ مارکس نے پریشانی کی باوجود ان کی ہدایات پر ہو بہو عمل کیا.اس بچے کو فون پر بتایا گیا کہ وہ کس طرح اپنے چھوٹے بھائی کو ابتدائی طبی امداد فراہم کرے۔
اسے بتایا گیا کہ وہ اس کا سینہ ملے اور اس کے منہ سے اسے سانس دینے کی کوشش کرے اور اس نے ایسا ہی کیا۔
طبی کارکنوں کے پہنچنے سے پہلے ہی چھوٹے بچے کی سانسیں بحال ہو گئیں جسے بعد میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے ماربرگ کے لے جایا گیا۔
واضح رہے کہ نو سالہ بچہ گھر کے سوئمنگ پول میں ڈوبنے والے اپنے دو سالہ بھائی کی سانسیں بحال کرکے ہیرو بن گیا ہے۔