ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) مقبوضہ کشمیر میں مسلسل 61 ویں روز بھی کرفیو نافذ ہے جس کی وجہ سے کشیدگی بدستور برقرار ہے جب کہ بھارت نے حریت رہنماؤں کے پاسپورٹ ضبط کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں 61 ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے، ریاست میں کرفیو کے باعث تمام تعلیمی ادارے بند اور اشیائے خردونوش کی شدید قلت ہو گئی ہے، تمام کاروباری مراکز اور میڈیکل اسٹورز بند بند ہونے کے باعث اسپتالوں میں بھی ادویات اور دیگر ضروری اشیاء کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق گزشتہ دو ماہ سے جاری بھارتی بربریت میں اب تک 91 کشمیری شہید اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ضلع کپواڑہ میں بھارتی فوج کے قافلے پر حملہ کیا گیا جس میں 3 اہلکار زخمی ہو گئے جب کہ بھارتی حکومت نے مذاکرات نہ کرنے پر حریت رہنماؤں سے انتقام لینے کا فیصلہ کرتے ہوئے سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، یاسین ملک اور شبیر شاہ سمیت اہم حریت رہنماؤں کے پاسپورٹ ضبط کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ 9 جولائی کو بھارتی تحریک آزادی کے نواجوان کمانڈر برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعد سے مقبوضہ وادی میں بھارتی جارحیت کا سلسلسہ جاری ہے جب کہ ریاست میں بھارت سے آزادی کا مطالبہ زور پکڑ چکا ہے۔