ایمزٹی وی(نئی دہلی)بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر صدارت سندھ طاس معاہدے کو ختم کرنے سے متعلق اجلاس ہوا ہے جس میں اس معاہدے کے مختلف پہلووں کا جائزہ لیا گیا تاہم اس دوران سند ھ طاس معاہد ے سے متعلق کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہو سکا ۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی وزیر اعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں پرنسپل سیکریٹری نریندرہ مشرہ ،نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر اجیت ڈول اور سیکریٹری خارجہ جے شنکر نے شرکت کی جس میں سندھ طاس معاہدے کے قانونی ،سیاسی اور سفارتی پہلووں کا جائزہ لیا گیا ۔
اجلاس میں اڑی حملے کے بعد سندھ طاس معاہدے کوختم کرنے کے حوالے سے تبادلہ خیال بھی کیا گیا ۔بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت کے سابق سیکریٹری خارجہ کنول سبل نے کہا ہے کہ سندھ طاس بین الاقوامی معاہدہ ہے اور بھارت ذمہ دار ملک ہے اس لیے ہمیں بین الاقوامی سطح پر ذمہ داری کا مظاہر ہ کرنا ہو گا۔
واضح رہے کہ 1960میں پاکستانی صدر ایوب خان اور بھارتی وزیر اعظم جواہر لعل نہرو کے درمیان سند ھ طاس معاہدہ طے پایا تھا جس کے مطابق دریائے بیاس،راوی اور ستلج کا کنٹرول بھارت کے پاس جبکہ پاکستان کا کنٹرول ذدریائے سندھ ،جہلم اور چناب پر رکھا گیا تھا ۔