ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) بھارت کی جانب سے بنگلہ دیش کو زیر اثر رکھنے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگا دیا گیا لیکن چین نے اس کی تمام امیدوں پر پانی پھیرتے ہوئے بنگلہ دیش کو پوری طرح اپنی طرف کرلیا ہے، جس کے بعد بھارت کے لئے بغلیں جھانکنے کے سوا کوئی چارہ نہیں رہا۔
ویب سائٹ Scroll.inکی رپورٹ کے مطابق چین کی جانب سے بنگلہ دیش کے لئے اربوں ڈالر کی امداد کے بعد ایک نئی پیشرفت ہوئی ہے جس کے نتیجے میں بھارت کو پیچھے چھوڑتے ہوئے اب چین بنگلہ دیش کا سب سے بڑا انرجی پارٹنر بھی بن گیا ہے۔ چینی صدر شی جن پنگ نے اپنے حالیہ دورہ بنگلہ دیش میں درجنوں معاہدوں کا اعلان کیا، جن میں کوئلے سے چلنے والے دو پاور پلانٹس میں بھاری سرمایہ کاری بھی شامل ہے۔ ان میں سے 1320 میگاواٹ کا تھرمل پاور پلانٹ پتواکھلی میں جبکہ 1320 میگاواٹ کا دوسرا پاورپلانٹ بنش کھلی میں واقع ہے۔رپورٹ کے مطابق یہ پہلا موقع ہے کہ کوئی ملک بنگلہ دیش کے ساتھ انرجی پارٹنر شپ کے میدان میں بھارت سے آگے نکل گیا ہے۔
کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹس کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان ماحولیاتی تبدیلی اور قابل تجدید توانائی کے شعبوں میں بھی متعدد معاہدے کئے جاچکے ہیں۔ ان معاہدوں میں ہوا اور سورج کی روشنی سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے بھی شامل ہیں، جن کے بارے میں براک یونیورسٹی کے پروفیسر اینن نشاط کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش کو اس کابہت فائدہ ہوگا کیونکہ چین اس ٹیکنالوجی میں ورلڈ لیڈر کی حیثیت رکھتا ہے۔