جمعہ, 22 نومبر 2024


روسی سفیر کی والدہ ماریا جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں

ایمز ٹی وی(ماسکو) ترکی میں قتل کر دیے جانے والے روسی سفیر آندرے کارلوف کی میت منگل کے روز ماسکو پہنچی تو ان کی والدہ اور بیوہ کی حالت غیر ہو گئی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے العربیہ نیوز کے مطابق وینوکوو کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر روسی فوجیوں کے کاندھوں پر کارلوف کی میت کا تابوت اتارا گیا تو وہ روسی پرچم سے ڈھانپا ہوا تھا۔اس موقع پر روسی سفیر کی والدہ ماریا جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں اور شدت غم سے نڈھال ہو گئیں جنہیں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور ان کے ترک ہم منصب مولود چاوش اوگلو نے سنبھالا۔روسی سفیر کی اہلیہ مارینا انقرہ میں اپنے شوہر کے قتل کے بعد نروس بریک ڈاون کا شکار ہو گئی تھیں جس پر انہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا جس کے بعد وہ کارلوف کی میت کے ساتھ ماسکو پہنچیں تو ان کے ساتھ سفارت خانے کی جانب سے ایک ڈاکٹر اور ایک ماہر نفسیات بھی تھا۔

انقرہ کے ہوائی اڈے پر کارلوف کی بیوہ ہاتھ میں گلنار کے سرخ پھول تھامے اپنے شوہر کی میت کے ساتھ کھڑی نظر آئیں۔ترکی کے انٹیلی جنس ادارے کے ساتھ خصوصی گفتگو میں مارینا نے اپنے شوہر کے قتل کے وقت خوف ناک لمحوں کو بیان کرتے ہوئے بتایا کہ میں دیگر لوگوں کےساتھ زمین پر لیٹ گئی تھی ، نمائش میں بہت سے لوگ تھے۔ ہم سب ہی اس واقعے پر دہشت کا شکار تھے۔ ہسپتال کے راستے میں میرے حواس کچھ بحال ہوئے اور مجھے یقین تھا کہ میرے شوہر کی موت واقع ہو چکی ہے جنہیں گیارہ گولیاں لگی تھیں۔مارینا کے مطابق انقرہ کے میئر اور وزارت صحت کے متعدد ذمے داران اس وقت ہسپتال پہنچ گئے تھے۔ اپنے شوہر کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ کارلوف نے کوئی غلط کام نہیں کیا تھا، ان کو کسی نے دھمکی بھی نہیں دی تھی، ہم نمائش میں جا رہے تھے اور یہ دورہ پہلے سے طے شدہ تھا

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment