ایمز ٹی وی(مدینہ) سعودی عرب میں استانی کو اپارٹمنٹ میں بہکانے اور بلیک میلنگ کی غرض سے تصاویر بنانے کے بعد جنسی درندگی کا نشانہ بنانیوالے سعودی ڈرائیور کوسزائے موت سنادی گئی ،
ملزم نے پانچ سال قید کی سزاکیخلاف اپیل کی تھی جس پر عدالت نے سزائے موت کا فیصلہ سناتے ہوئے قراردیاہے کہ خواتین ٹیچر کو سکول لانے اور واپس چھوڑنے کا کام کرنیوالے ملزم کو زیادہ سخت سزاہونی چاہیے کیونکہ یہ ایک نہایت گھمبیر جرم ہے ۔
سعودی گزٹ کے مطابق 36سالہ خاتون نے مذہبی پولیس کو بتایاکہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہ کام سے گھرواپس لوٹ رہی تھی ،دیگر تمام ٹیچرز کو گھروں پر چھوڑنے کے بعد وہ سب سے آخر میں اترتی تھیں ، اس افسوسناک واقعے کے دن ڈرائیور اسے چھوڑنے کے بجائے حرام کاری کی نیت سے اپنے اپارٹمنٹ پر لے گیا ۔جنسی ہوس بجھانے کے بعد ملزم نے ٹیچر سے نقدی کا مطالبہ شروع کردیا اور عدم ادائیگی پر تصاویر عام کردینے کی دھمکی دیدی ، خاتون نے اپنے الزام کے حق میں 15شواہد پیش کیے ۔
خاتون کی شکایت پر مذہبی پولیس نے 30سالہ ڈرائیو ر کو حراست میں لے لیا اورتحقیقات کے دوران ملزم کے موبائل فون سے بھی ٹیچر کی تصاویر مل گئیںاور یہ بھی انکشاف ہوا کہ ملزم نشے کاعادی ہے اور پھر پولیس کے حوالے کردیاگیا۔
پبلک پراسیکیوشن اور بیوروآف انوسٹی گیشن نے ڈرائیور کیخلاف آئی ٹی ریگولیشنز کی خلاف ورزی، موبائل فون پر عورتوں کو دھمکیاں دینے ، منشیات رکھنے ، لائسنس کے بغیر کام کرنے اور اپنے پتے سے متعلق اطلاعات نہ دینے پر حکام کو دھوکہ دہی سمیت کئی الزامات عائد کیے ۔ ٹرائل کورٹ نے ابتدائی طورپر ملزم کو پانچ سال قید اور ایک ہزار کوڑے مارنے کا حکم دیاتھا