اتوار, 24 نومبر 2024


آج اوبامہ انتظامیہ نے روس کے خلاف بڑا قدم اٹھایا ہیے

ایمز ٹی وی(واشنگٹن ) امریکہ نے صدارتی انتخابات میں دخل اندازی کرنے کے الزامات پر روس کے 35 سفیروں کو ملک بدر کردیا۔ خبر ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے


کہ ماسکو میں امریکی سفارتکاروں کو ہراساں کیے جانے کے بعد یہ اقدام اٹھایا گیا ہے۔
بی بی سی کے مطابق اوبامہ انتظامیہ کی جانب سے الزامات عائد کیے گئے تھے کہ روس نے امریکی ڈیٹا بیس ہیک کرکے ڈونلڈ ٹرمپ کو صدر منتخب کرایا تھا۔


ان الزامات کی گزشتہ کئی روز سے تحقیقات جاری تھیں اور آج اوبامہ انتظامیہ نے روس کے خلاف بڑا قدم اٹھاتے ہوئے الیکشن پر اثر انداز ہونے کے الزام میں 35 سفارتکاروں کو ملک بدر کردیا ہے۔ علاوہ ازیں جوابی اقدامات کے طور پر روس کے امریکہ کے شہروں نیو یارک اور میری لینڈ میں قائم معلومات اکٹھی کرنے کے مراکز بھی بند کردیے جائیں گے۔

امریکی دفتر خارجہ نے واشنگٹن ڈی سی کے سفارتخانے اور سان فرانسسکو کے قونصلیٹ میں کام کرنے والے 35 روسی سفارتکاروں کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دے کر انہیں اپنے خاندانوں کے ہمراہ 72 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے۔ امریکہ کی جانب سے روس کے 9 اداروں اور دیگر افراد پر بھی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔ دوسری جانب خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ماسکو میں امریکی سفارتکاروں کو ہراساں کیا گیا تھا جس کے بعد امریکہ نے جوابی طور پر یہ قدم اٹھایا ہے۔


امریکی وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ان لوگوں کے خلاف اٹھایا گیا ہے جنہوں نے صدارتی انتخابات میں دخل اندازی کی کوشش کی۔ اپنے ایک بیان میں صدر باراک اوبامہ نے کہا کہ’ تمام امریکیوں کو روس کے اقدامات سے آگاہ ہونا چاہیے، روس کو یہ ہمارا بہترین جواب ہے‘۔ انہوں نے سفارتکاروں کی ملک بدری کو امریکہ کے مفادات کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف انتہائی ضروری اور مناسب اقدام قرار دیا

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment