اتوار, 24 نومبر 2024


مقدس ترین مقام بیت ا للہ کے عین سامنے مکہ کلاک ٹاور

 

ایمزٹی وی(ریاض) اسلام کے مقدس ترین مقام بیت ا للہ کے عین سامنے مکہ کلاک ٹاور کی عظیم الشان عمارت واقع ہے جو 2013 میں اپنے افتتاح کے موقع پر دنیا کی دوسری بلند ترین عمارت تھی۔

اس عمارت کی چوٹی زمین سے 607 میٹر کی بلندی پر واقع ہے اور بلند ترین مقام پر ایک خوبصورت سنہرا ہلال بنایا گیا ہے جس کی چمک میلوں دور سے آنکھوں کو خیرہ کرتی ہے۔ چوٹی کے عین نیچے، سنہری ہلال کی بنیاد میں ایک خاص کمرہ بنایا گیا ہے جسے کائنات کے خالق کی عبادت کے لئے وقف کیا گیا ہے۔

اسے دنیا کا بلند ترین عبادت خانہ کہا جائے تو بے جا نہ ہو گا۔ نماز کے لئے بنائے گئے اس کمرے تک پہنچنے کے لئے ہائی سپیڈ لفٹ استعمال کرنا پڑتی ہے جو عمارت کے ٹاپ فلور تک جاتی ہے۔ اس کے بعد 18 میٹر کا فاصلہ پیدل طے کیا جا سکتا ہے یا اس کے لئے دنیا کی بلند ترین چئیر لفٹ استعمال کی جا سکتی ہے۔ عمارت کی تعمیر کے لئے کام کرنے والے انجینئروں کا کہنا ہے کہ اس کی منصوبہ بندی کرنے والے چاہتے تھے کہ کعبتہ اللہ کے پاکیزہ اور روح پرور نظارے کے ساتھ نماز کی ادائیگی کے لئے جگہ تعمیر کی جائے اور اسی مقصد کی تکمیل کے لئے بلند ترین مقام پر واقع ہلال کے اندر یہ خاص کمرہ تعمیر کیا گیا۔

مکہ کلاک ٹاور کی تعمیر کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ اس منصوبے پر تین ارب ڈالر (تقریباً تین سو ارب پاکستانی روپے) سے زائد رقم خرچ ہوئی۔ اس کے چاروں اطراف لگے کلاک قطر میں 43 میٹر ہیں، منٹوں والی ہر سوئی 22 میٹر لمبی ہے جبکہ ان میں سے ہر سوئی کا وزن 1.5 میٹرک ٹن ہے۔ رات کے وقت گھڑیوں کو 20 لاکھ سبز اور سفید LED روشنیاں چمکاتی ہیں جن کی وجہ سے 17 کلومیٹر کی دوری سے بھی وقت درست طور پر دیکھا جا سکتا ہے

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment