ھفتہ, 23 نومبر 2024


سی پیک منصوبہ میں 55 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری ہو رہی ہے

 

ایمز ٹی وی(لندن) وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہپانامہ لیکس کیس پر جو بھی فیصلہ آئے گا ملکی مفاد میں ہوگا ،ترقی کو روکنے والے پہلے بھی ناکام ہوئے اب بھی
کامیابی نہیں ملے گی، پاکستان کو پیچھے دھکیلنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے بہت لوگوں نے زور لگایا مگر اس کے باوجود کچھ نہیں بنا، دورہ ڈیوس انتہائی کامیاب رہا۔
ملکی ترقی کے لئے سب کو زور لگانا چاہیے،پاکستان میں سب کو ملک کوآگے بڑھانے میں حصہ لیناچاہئے، سیاستدانوں کوایسی کوشش نہیں کرنی چاہئے جس سے پاکستان آگے بڑھنے سے رکے،سی پیک منصوبہ میں 55 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری ہو رہی ہے ملک میں بجلی کی قلت ختم ہوتی جا رہی ہے،لوڈ شیڈنگ کافی حدتک ختم ہو چکی ہے،پاکستان میں دہشت گردی کافی حد تک ختم ہو چکی ہے۔
لندن میں میڈیا سے گفتگو کے دوران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج پاکستان بڑی تیزی کے ساتھ ترقی کی منزلیں طے کر رہا ہے ہماری ترقی کی رفتار اس سال 5.5 سے زائد بڑھ جائے گی پاکستان کے اقتصادی اشاریے بڑے مثبت ہیں ہماری سٹاک مارکیٹ ایشیاء میں نمبر ایک پر ہے جبکہ دنیا میں پانچویں نمبر پر ہے پاکستان ترقی کی جانب گامزن ہے اور پاکستان میں بہت سرمایہ کاری بھی ہو رہی ہے پاکستانی بھی سرمایہ کاری کر رہے ہیں اور غیر ملکی سرمایہ کار بھی سرمایہ کاری کررہے ہیں، دنیا میں ہرطرف پاکستان کاچرچاہے،پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ کے تحت 55 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری ہو رہی ہے، پاکستان میں بجلی کی قلت ختم ہوتی جارہی ہے پاکستان میں لوڈ شیڈنگ کافی حد تک ختم ہو چکی ہے، پاکستان میں دہشت گردی بہت کم ہو چکی ہے پاکستان اقتصادی ترقی کے میدان میں بڑی تیزی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔
پاکستان میں سب کو ملک کوآگے بڑھانے میں حصہ لیناچاہئے، سیاستدانوں کوایسی کوشش نہیں کرنی چاہئے جس سے پاکستان آگے بڑھنے سے رکے، ان کا کہنا تھا کہ ترقی کو روکنے والے پہلے بھی ناکام ہوئے اب بھی کامیابی نہیں ملے گی۔پانامہ لیکس کیس کی سماعت کے حوالے سے سوال پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کیس عدالت میں ہے اس پر بات کرنا مناسب نہیں لیکن ملک و ملت کے لیے بہتر فیصلہ آئے گا ان کا کہنا تھا کہ ملک آگے بڑھ رہا ہے سب کو زور لگانا چاہیے کہ ملک آگے بڑھتا رہے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان آگے بڑھتا رہے گا۔اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف نے (ن) لیگ برطانیہ کے صدر زبیر گل پر قاتلانہ حملہ کی مذمت بھی کی

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment